ناردا اسٹنگ آپریشن:ڈویژن بنچ کے اختلافات کی وجہ سے ضمانت پر لارجر بنچ سماعت کرے گی

0
image:indiatoday.in

کلکتہ: (یواین آئی) کلکتہ ہائی کورٹ نے ناردا اسٹنگ آپریشن معاملے میں گرفتاترنمول کانگریس کے لیڈران فرہاد حکیم، سبرتو مکھرجی ، ممبرا سمبلی مدن مترا اور سابق میئر شوبھن چٹرجی کو مکمل راحت دینے کے بجائے پورے معاملے کی سماعت تین رکنی بنچ کو سونپتےہوئے ہدایت دی ہے کہ اگلی سماعت یہ لیڈران اپنے گھر میں ہی نظر بند رہیں گے۔
قائم مقام چیف جسٹس راجیش بنڈل اور جسٹس ارجیت بنرجی پر مشتمل ڈویژن بنچ ان لیڈروں کی گرفتاری اور درخواست ضمانت پر سماعت کررہی ہے۔دراصل جسٹس راجش بنڈل اور جسٹس بنرجی ان لیڈروں کی ضمانت پر اتفاق رائے سے کوئی فیصلہ نہیں سنا سکے ۔جسٹس بنرجی مکمل راحت دینے کے حق میں تھے ۔جب کہ جسٹس راجیش بنڈل اس کے حق میں نہیں تھے۔اتفاق رائے نہیں ہونے کی وجہ سے اس معاملے کو بڑی بنچ کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا اور ان لیڈروں کو گھر میں نظربند رکھنے کی ہدایت دی۔
جسٹس بنرجی نے کہا کہ بنچ کے ایک ممبر نے عبوری ضمانت منظور کرنا مناسب سمجھا۔دوسرے ممبر راضی نہیں تھے۔ لہذا عبوری ضمانت کی درخواستپر سماعت اب بڑی بنچ کرے گی ۔اس دوران کورونا وبا کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے انہیں گھر میں نظر بند رکھنے کی ہدایت دی جارہی ہے
عدالت نے ریاستی وزرا فرہاد حکیم اور سبرتو مکھرجی کو فائلوں تک رسائی اور عہدیداروں سے ملاقات کی اجازت دی لیکن صرف ان کی نظربند مدت کے دوران ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہی ملاقات کرسکتے ہیں ۔عدالت نے کہا کہ یہ لیڈران جو بھی کام عوام کےلئے کررہے تھے اس کو جاری رکھ سکتےہیں ۔
سی بی آئی نے ان لیڈروں کو گھر میں نظر بند رکھنے کے فیصلے کی مخالفت کی ۔ سی بی آئی کی طرف پیش ہوتے ہوئے سالیسیٹر جنرل توشار مہتا نےعدالت سے کہا کہ وہ اپنا حکم جاری رکھیں اور ہدایت کریں کہ چاروں رہنماؤں کو حراست میں رکھا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بااثر لیڈران ہیں اور یہ گواہوں کو دھمکیاں دے سکتے ہیں ۔
سینئر وکلاء ابھیشیک سنگھوی اور سدھارتھ لوتھرا نےعبوری ضمانت کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ جلد سے جلد لارجر بنچ کی تشکیل دی جائے ۔ سنگھوی نے کہا کہ گھر میں نظر بندی کسی بھی صورت میں گرفتاری سے کم نہیں ہے۔انہیں رہا کیا جانا چاہئے۔ عبوری صورتحال آزادی ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ان لیڈروں نے اب تک جانچ میں سی بی آئی کے ساتھ تعاون کیا ہے اور ان کے فرار ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے اور گواہر پر اثرانداز ہونے کی دلیل میں کوئی جان نہیں ہے ۔
سی بی آئی نے ناردا اسٹنگ آپریشن معاملے میں چاروں لیڈروں کو 17 مئی کو گرفتار کیا تھا۔ تاہم ، سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے انہیں عبوری ضمانت منظور کرلی تھی۔ لیکن ضمانت کے اس حکم پر ہائی کورٹ نے روک لگادی ۰
2016میں اسمبلی انتخابات سے عین قبل ناردا نیوز پورٹل نے اسٹنگ آپریشن کے ویڈیوز جاری کیا تھا جس میں ترنمول کانگریس کے ایک لیڈروں درجن لیڈروں کو صنعت کاری میں تعاون کرنے کےلئے رشوت لیتے ہوئے دیکھایا گیا ہے ۔ ممتا بنرجی نے الزام لگایا تھاکہ اسٹننگ آپریشن ان کی حکومت اور پارٹی ممبروں کے خلاف انتخابات سے قبل سازش رچی گئی ہے۔ جون 2017 میں میں عدالت نے سی بی آئی جانچ کی ہدایت دی۔
اس گھوٹالے میں ترنمول کانگریس کے اس وقت کے سات ارکان پارلیمنٹ بھی شامل تھے۔ ان میں سے شوبھندو ادھیکاری اور مکل رائےبھی شامل تھے۔اب یہ دونوں بی جے پی میں شامل ہیں ۔جب کہ سابق مرکزی وزیر سلطان احمد کا انتقال ہوچکا ہے ۔مکل رائے اور شوبھندو ادھیکاری کی گرفتاری نہیں ہونے پر سی بی آئی پر جانبداری برتنے کا الزام عاید کیا جارہا ہے ۔
سی بی آئی نے ممبران پارلیمنٹ سوگتا رائے ، کاکولی گھوش دستیدار ، پرسون بنرجی اور اپوروا پوتدار کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کی کوشش کی ہے لیکن لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ابھی تک اس کی اجازت نہیں دی ہے۔مغربی بنگال کے نئے کابینہ کے ممبر کی 10 مئی کو حلف برداری کی تقریب سے ایک روز قبل ، گورنر جگدیپ دھنکر نےفرہا حکیم ، سبرتومکھرجی ، مدن میترا اور شوبھن چٹرجی کے خلاف سی بی آئی تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS