ہر سانس کر رہا تھا ہر اک مرتبہ گلہ
ہر سانس دے رہا تھا حوادث کو حوصلہ
ایسے میں ہم نے باندھا نبیؐ جی سے سلسلہ
بے ساختہ یوں کر دیا رندوں نے فیصلہ
حُب نبیؐ، جام جو پینے میں آگیا
سانسوں کا انتظام قرینہ میں آگیا
یہ جینا سکھ سے، چین سے تھی کب میری بساط
ایک عرصہ طویل سے بے کیف تھی حیات
آلام و فکر سے جو دلائی مجھے نجات
رہتی ہے میرے لب پہ فقط یہ ہی ایک بات
بدرہ دوجہ کا بدر جو سینے میں آگیا
واللہ ایک لطف سا جینے میں آگیا
جس دل میں ہے رسولؐ خدا کی وفا ضیاءؔ
برگشتہ ہو نہ پائے گی اُس سے کبھی فضا
آساں ہے اُس کے سامنے ہر ایک مرحلہ
دیکھو تو کتنے فحر سے شاعر نے یہ کہا
بحر گناہ جوش یہ آئے تو غم نہیں
’عرشی تو رحمتوں کے سفینے میں آگیا‘
ضیاء قادری اجمیری،حیدرآباد
نعت رسول ﷺ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS