رامپورمیں بس نہر میں گری،47 مسافر کی موت

0

سیدھی :مدھیہ پردیش کے سیدھی ضلع کے رامپور نیکن تھانہ علاقہ میں آج صبح بن ساگر باندھ پروجیکٹ سے منسلک نہر میں بس کے گرجانے سے تقریباً 47مسافروں کی موت ہوگئی جبکہ 7لوگوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے ۔ضلع کلکٹر رویندر کمار چودھری نے بتایا کہ دیر شام 7بجے تک چلی راحت و بچاؤ مہم میں 47مسافروں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ ان میں 24مرد اور 21خواتین نیز دو بچے شامل ہیں۔ ان میں بیشتر مرنے والے سیدھی اور سنگرولی ضلع کے ہیں اور کچھ ستنا ضلع کے باشندے بتائے گئے ہیں۔ 7مسافروں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے ۔ بس کا ڈرائیور لاپتہ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اندھیرا ہونے کی وجہ سے راحت و بچاؤ کام روک دیا گیا ہے ۔ ابھی کچھ مزید مسافروں کے لاپتہ ہونے کا اندیشہ ہے ، جن کی تلاش کل صبح کی جائے گی۔واقعہ کی مجسٹریٹ جانچ کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ بس میں گنجائش سے زیادہ لوگ سوار تھے ۔ بس کی گنجائش 32مسافروں کی تھی اور اس میں تقریباً62مسافر سوار تھے ۔سرکاری ذرائع کے مطابق حادثہ سیدھی ضلع سے تقریباً 80کلومیٹر دور سردا گاؤں میں ہوا۔ یہاں سے ستنا ضلع ہیڈکوارٹر تقریباً ایک سو کلومیٹر دور ہے ۔ بس صبح تقریباً 6 بجے سیدھی سے ستنا کے لئے روانہ ہوئی تھی اور مقررہ راستے چھوہیا گھاٹی میں جام کی وجہ سے بس ڈرائیور نے راستہ بدل لیا اورپردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت تیار کردہ نہر کے مساوی چل رہی سڑک پر آنے کے بعد یہ حادثہ ہوگیا اور تقریباً ساڑھے 7 بجے بس ڈوب گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ بان ساگر ڈیم آبی ذخائر سے جڑی اس نہر میں 20 فٹ سے زیادہ پانی جمع تھا حادثے کی اطلاع کے بعد سب سے پہلے لگ بھگ 40 کلومیٹر دورواقع ڈیم آبی ذخائر سے پانی چھوڑنے کا کام بندکرایا گیا۔ اس وجہ سے نہر کی آبی سطح کم ہوئی اور راحت وبچاؤ کے کام میں تیزی لائی جاسکی۔ حادثے کی خبر ملتے ہی ریوا ڈویژنل کمشنر راجیش جین اور کلکٹر روندر کمار چودھری بھی عملے کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے ۔ذرائع نے بتایا کہ بس میں بنیادی طور سے سیدھی اور سنگرولی اضلاع کے مسافرسوارتھے ۔ مسافروں میں شامل متعدد لڑکے اورلڑکیاں اپنے والدین کے ساتھ ضلع ستنا میں منعقدہ ریلوے اور نرسنگ کے امتحان میں شامل ہونے جارہے تھے ۔ذرائع کے مطابق یہ بس ضلع ستنا کے باشندے ایک شخص کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور جبلاناتھ پریہارٹریویل کے نام سے چلتی تھی۔ بس کی گنجائش 32مسافروں کی تھی، لیکن اس میں تقریباً 60لوگوں کے سوار ہونے کی اطلاع سامنے آئی ہے۔ اس درمیان عینی شاہدین نے یہ بھی بتایا کہ سیدھی سے ستنا کا مین روڈ وادی چھوہیا سے ہوتے ہوئے جاتا ہے ، لیکن پچھلے کچھ دنوں سے چھوہیا میں کاڑیوں کے اکثر خراب ہوجانے سے جام کی صورت حال بن رہی ہے ۔ اس لئے مقامی ڈرائیور اس مین روڈ کے بجائے چھوہیا کے پہلے بگوار گاؤں سے ہوتے ہوئے نہر کے متوازی جانے والے روڈ سے ہوکر ستناجاتے ہیں۔ آج بھی بس ڈرائیور نے اسی راستے کا انتخاب کیا اور تیز رفتار سے جاتے وقت بریکر پر بس بے قابو ہوکر نہر میں جاگری۔ دریں اثنا اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی ٹیم ریسیکو آپریشن میں مصروف ہے۔ فی الحال بان ساگر ڈیم سے نہر کا پانی روک دیاگیا ہے۔نہر کی آبی سطح کو کم کرنے کے لیے اس کے پانی کو سیہاول نہر میں ڈالا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے مدھیہ پردیش کے شہر سیدھی میں بس حادثے میں متعدد افراد کی ہلاکت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم کے دفتر نے منگل کو ٹوئٹ کیا کہ مدھیہ پردیش کے سیدھی میں ایک خوفناک بس حادثہ ہوا ہے ۔ سوگوار خاندانوں سے تعزیت۔ مقامی انتظامیہ سرگرمی سے امدادی کاموں میں مصروف ہے۔وزیر اعظم نے متاثرین کے لواحقین کے لئے ایکس گریشیا ادائیگی کی منظوری بھی دی۔ایک اور ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے مدھیہ پردیش کے شہر سیدھی میں بس حادثے کے نتیجے میں اپنی جانوں کو گنوانے والے لوگوں کے لواحقین کے لئے وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ سے 2لاکھ روپے کے ایکس گریشیا کی منظوری دی گئی۔ شدید زخمیوں کو 50,000 دیے جائیں گے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS