ملک کی 60 کروڑ آبادی کو مودی سرکار نے بے روزگار کردیا : طارق انور

0

نئی دہلی : (یو این آئی) دہلی پردیش قومی تنظیم کے زیر اہتمام ضلع نجف گڑھ قومی تنظیم کی جانب سے منعقدہ قومی یکجہتی کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا قومی تنظیم کے قومی صدر طارق انور نے کہاکہ جس طرح سے نفرت پھیلانے کاکام آر ایس ایس ،بی جے پی اور اس کے لوگ کررہے ہیں اور سرکار میں بیٹھے لوگ نفرت پھیلانے والوں کی پشت پناہی کررہے ہیں وہ گاندھی کے بھارت کیلئے ٹھیک نہیں ہے،اس لئے آل انڈیا قومی تنظیم نے پورے ملک میں نفرت چھوڑو بھارت جوڑو مہم کی شروعات کی ہے اور یہ مہم کامیابی کیساتھ جاری بھی ہے۔ طارق انور نے کہاکہ ایسے تمام لوگ جو گاندھیائی نظریہ میں یقین رکھتے ہیں ان کا قومی تنظیم میں استقبال ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں بے روزگاری 45 سال کا ریکارڈ توڑ چکی ہے 55سے 60کروڑ لوگ غریبی ریکھا سے نیچے ہیں اور غریبی کا عالم یہ ہے کہ آج 80کروڑ آبادی سرکار کی جانب سے دئے جانے والے اناج پر منحصر ہوکر رہ گئی ہے اور بی جے پی ایسی صورتحال پیدا کرنا چاہتی ہے کہ لوگوں کو دو وقت کی روٹی جب ملے تو وہ کہیں کہ مودی کی وجہ سے ہی روٹی ملی ہے اور اس کے بعد کیا ہوگا اس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نریندر مودی نے وعدہ کیاتھا کہ دو کروڑ لوگوں کو روز گار دیں گے،لیکن یہ سال میں دو کروڑ لوگوں کا روز گار چھین رہے ہیں۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ تھا،لیکن آج یہ لوگ طاقت کے نشے میں کسانوں کو روندنے کا کام کررہے ہیں۔ جو کسان ہمارے لئے دو وقت کی روٹی اگاتا ہے آج اسی کسان کو تباہ و برباد کیا جارہا ہے۔
طارق انور نے کہا کہ فرقہ پرستی اپنے شباب پر ہے اس لئے ضروری ہے کہ پہلے ملک کو فرقہ پرستی سے بچایا جائے اور ہمارے بزرگوں نے جو بھارت ہم کو سونپا تھااس کی حفاظت کی جائے۔ ان کے خوابوں کا بھارت بنایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ ہمارے ملک کو بانٹنے کی سازش ہورہی ہے ۔ پوری دنیا میں بھارت کی امیج خراب ہورہی ہے ۔ملک سے غداری کا جو قانون انگریزوں نے اپنی حکومت بچانے کیلئے بنایاتھا اس قانون کا غلط استعمال کرکے ہرآدمی کو وطن دشمن بتانے کی سازش ہورہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہندو کو مسلمان سے لڑانے کی سازش اس لئے ہورہی ہے تاکہ اصل ایشو سے ایجنڈے کو ڈائیورٹ کیا جاسکے۔ آج میڈیا بھی اصل ایشو پر بحث نہیں کرنا چاہتا ہے ۔ایسے ایشوز زیر بحث لائے جاتے ہیں جن کا عام آدمی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS