نئی دہلی (ایس این بی): قومی اقلیتی کمیشن نے سوشل میڈیا اور اخبارات میں شائع خبروں کی بنیاد پرتریپورہ میں ہوئی ماب لنچنگ کی واردات اور راجستھان کے بھرت پور ضلع میں ایک سکھ کی پٹائی معاملے میں دونوں ریاستوں کی پولیس کے اعلیٰ افسران کو نوٹس جاری کیا ہے۔ قومی اقلیتی کمیشن کے وائس چیئرمین کے حکم پر کمیشن نے دونوں معاملوں میں اعلیٰ حکام سے جواب طلب کیا ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ میںتریپورہ میں ہوئی ماب لنچنگ کی خبر اخبارات کی زینت بنی ہوئی ہے جس میں زیڈ حسین (28)،بلال (30)اور سیف الاسلام (18) کو ہندو ماب کے ذریعہ گائے چوری کے معاملے میں اتوار کو کھوئی ڈسٹرکٹ میں شدید پٹائی کی تھی جس کے بعد زخمیوں کو وہاں کے مقامی اسپتالوں میں داخل کرایا گیا تھا۔ مسلم نوجوانوں کی شدید پٹائی کا ویڈیو وائرل ہوگیا اور اس خبر کو میڈیا میں شائع کیا گیا ۔
دوسرے معاملے میں راجستھان کے بھرت پور ضلع میں ایک معاملہ سامنے آیا ہے جس میں ایک سکھ کے ساتھ مار پٹائی ہورہی ہے اس پر اور اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری میں ایک گروپ کے ذریعہ سکھ کے ساتھ ہوئی مار پیٹ کے دو معاملے سامنے آئے ہیں۔ ان سبھی معاملوں میں قومی اقلیتی کمیشن نے اخبارات کی بنیاد پر سو موٹو نوٹس لیا ہے ۔
میڈیا میں آئی خبروں کو نوٹس میں لیتے ہوئے وائس چیئر مین عاطف رشید نے دونوں معاملوں میں کمیشن کو متعلقہ ریاستوں کے اعلی پولیس حکام کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔ اس معاملے میں کمیشن کے ڈائریکٹر محترمہ اے دھنلکشمی نے تر پورا نے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اگر تلا تریپورہ کو نوٹس جاری کرکے 7دن میں جواب دینے کے لیے کہا ہے ۔انہوں نے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس سے پوچھا ہے کہ ملزم کے خلاف کیا ایکشن لیا گیا ہے ؟ کیا ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے ؟ اگر گرفتار کیا گیا ہے تو اس سیکشن کے تحت بک کیا گیا ہے؟کمیشن نے راجستھان اور اتر پردیش کے اعلی پولیس حکام کو جاری سو موٹو نوٹس میں سکھوں پر ہوئے حملے کے معاملے 7 دن میں جواب مانگا ہے ۔دونوں ریاستوں کی پولیس سے پوچھا گیاہے کہ ملزمین کے خلاف کیا ایکشن لیا گیا ہے ؟
تر یپورہ میں ماب لنچنگ اور راجستھان اور یوپی میں لوگوں پرحملے کا معاملہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS