احمد آباد، (ایجنسیاں) : گجرات میں ایک پل حادثے کے درمیان ایک شخص نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال قائم کی ہے۔ اس حادثے میں، جہاں تقریباً 150 لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ وہیں ایک شخص نے 60 لوگوں کی جان بچائی۔ یہ شخص خود حادثے کا شکار ہونے والوں میں سے ایک ہے، لیکن اس نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر دوسروں کی جانیں بچائیں۔
ہم نعیم شیخ کی بات کر رہے ہیں۔ نعیم تیرنا جانتا تھا۔ اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر50 سے 60 لوگوں کو موت کے منہ سے باہرنکالا۔ نعیم کے مطابق حادثے کے وقت وہ اپنے 5 دوستوں کے ساتھ پل پر موجود تھا۔ ان5 دوستوں میں سے ایک کا انتقال ہو گیا۔ نعیم کے مطابق ’میں تیرنا جانتا ہوں۔ میں نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر تقریباً پچاس- ساٹھ لوگوں کو دریا سے باہر نکالا۔ یہ ایک دل دہلا دینے والا واقعہ تھا۔ جب میں لوگوں کو محفوظ مقام پر لا رہا تھا تو مجھے چوٹ لگ گئی۔ اس کے باوجود ہم کوشش کرتے رہے‘۔ نعیم شیخ خود بھی پل حادثے میں گر کر زخمی ہوئے ہیں۔ وہ اس وقت موربی کے سول اسپتال میں داخل ہےں اور ان کا علاج چل رہا ہے۔اس دردناک حادثے میں بچ جانے والے ایک شخص نے بتایا کہ واقعہ کے وقت پل پر تقریباً 500 افراد موجود تھے۔ پل اچانک ٹوٹ گیا اور ہم سب پانی میں گر گئے۔ میں تقریباً ایک گھنٹے تک پانی میں رہا، جس کے بعد ہی میں باہر نکل سکا۔ مجھے خوشی ہے کہ میں بچ گیا، لیکن اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی موت سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔ یہ واقعہ کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔
کیبل پل حادثہ کے بعد نعیم شیخ نے انسانیت کی مثال قائم کی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS