نئی دہلی(ایجنسیاں): کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور اپوزیشن لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے پیر کو لوک سبھا میں ہندوستان کی خارجہ پالیسی پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ آج ہندوستان کی خارجہ پالیسی پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ مثال کے طور پر مالدیپ میں ہندوستان کو باہر کرنے کے نعرے پر انتخابات ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ مالدیپ ایک اسٹریٹجک جزیرہ ہے لیکن ہندوستان کی مخالفت کرنے والی پارٹی نے وہاں انتخابات میں جیتی، انہوں نے قطر میں ہندوستانی بحریہ کے 8 سابق افسروں کی سزائے موت کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ حکومت اس بارے میں کیا کر رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چین اور پاکستان مل کر پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں ایک راہداری بنا رہے ہیں۔ ہندوستان اور کناڈا کے تعلقات میں گراوٹ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کناڈاکے ساتھ ہمارے تعلقات خراب ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: دہلی ہائی کورٹ نے خارج کی عمر عبداللہ کی طلاق کی عرضی
انہوں نے کہا کہ ہمیں اسرائیل اور حماس کے بارے میں حکومتی موقف کا علم نہیں، اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ خارجہ پالیسی پر ایک بار کھل کر بات کی جائے۔