عامر خان
سماج وادی پارٹی کے لیڈر اور اترپردیش کے رام پور سے ایم ایل اے اعظم خان کی مشکیلں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ منگل 20ستمبر 2022 کو جوہر یونیورسٹی میں کھدائی کے دوران اورینٹل انٹر کالج سے چوری ہوئی کتابیں برامد ہوئی ہیں۔ اس پہلے پیر کے 19ستمبر کو جب یونیورسٹی میں کھدائی کی گئی تھی تب کروڑوں روپے کی اٹومیٹک سیوپنگ مشین برامد کی گئی تھی۔ محمد علی جوہر یونیورسٹی میں سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر محمد اعظم خان کی بازیابی کا عمل جاری ہے۔ بدھ کو یونیورسٹی کیمپس کی ایک عمارت کی دیوار توڑ کر بڑی تعداد میں فرنیچر برآمد کیا گیا۔ یہ فرنیچر مبینہ طور پر مدرسہ عالیہ کا بتایا جا رہا ہے۔
پولیس ریمانڈ میں ملزمان سلیم اور انور کی ایما پر یونیورسٹی کے میڈیکل کالج کی عمارت کی دیوار توڑ کر فرنیچر برامد کیا ہے۔ مدرسہ عالیہ کے پرنسپل زبیر احمد خان نے برآمد شدہ فرنیچر کی تصدیق کر دی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے پیر کو ملزم کے کہنے پر یونیورسٹی کیمپس کی زمین میں جے سی بی سے کھدائی کر کے رام پور میونسپلٹی کی ایک صفائی مشین برآمد کی گئی تھی۔ منگل کو پولیس نے یونیورسٹی کیمپس میں بنی لفٹ شافٹ میں چھپائی گئی بہت قیمتی قدیم کتابیں برآمد کی تھیں۔ یہ کتابیں مبینہ طور پر مدرسہ عالیہ کی ہیں۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنسار سنگھ نے بتایا کہ انور اور سلیم نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ یونیورسٹی ملازمین پرویز، صلاح الدین، طالب اور دیگر اعظم خان اور عبداللہ اعظم کے قریب تھے۔ صلاح الدین اور پرویز کو حراست میں لیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ مدرسہ عالیہ کی کتابیں چوری ہو گئی ہیں، اس دوران انہوں نے وہاں سے اس کا فرنیچر بھی چوری کر لیا۔
سنسار سنگھ نے بتایا کہ مدرسہ عالیہ کی جو کتابیں کل برآمد ہوئیں وہ لائبریری کے ان شیلفوں میں رکھی گئی تھیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایم ایل اے عبداللہ اعظم خان کے دو انتہائی قریبی دوستوں کو 4 دن قبل رامپور پولیس نے جوا کھیلتے ہوئے وائرل ویڈیو کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ ان دونوں سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر یونیورسٹی کے کئی دبے راز کھلنے لگے ہیں۔
ملزم کے کہنے پر پولیس نے پیر کو یونیورسٹی میں جے سی بی سے کھدائی کرکے رام پور میونسپلٹی کی ایک قیمتی صفائی مشین برآمد کی تھی۔ پھر اگلے روز منگل کو یونیورسٹی کیمپس کی عمارت میں بنی لفٹ شافٹ میں چھپائی گئی بہت قیمتی کتابیں برآمد ہوئیں۔
الزام ہے کہ یہ کتابیں مدرسہ عالیہ لائبریری سے چوری ہوئی ہیں۔ اس معاملے میں 2019 میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ مدرسہ عالیہ لائبریری 1774 میں نواب آف رام پور نے قائم کی تھی جسے راجکیا اورینٹل کالج بھی کہا جاتا تھا۔
مدرسہ عالیہ کے پرنسپل زبیر احمد نے بتایا تھا کہ ستمبر 2016 میں ان کے کالج سے 10633 کتابیں چوری ہوئیں۔ اس حوالے سے انہوں نے 2019 میں چوری کا مقدمہ لکھا تھا جس میں 7 ملزمان جیل جا چکے تھے۔ 2500 کتابیں برآمد ہوئیں، باقی 7000 کتابیں رہ گئیں۔
ترجمہ: دانش رحمٰن