نئی دہلی: کورونا وائرس کی عالمی وبا کے سبب مالی مشکلات کے پیش نظر اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 30 فیصد تخفیف کرنے سے متعلق "اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ، بھتے اور پنشن (ترمیمی)بل 2020"پر جمعہ کے روز پارلیمنٹ کی مہر ثبت ہوگئی۔
راجیہ سبھا نے آج مختصر بحث کے بعد اسے منظور کرلیا جبکہ لوک سبھا نے پہلے ہی اس کو منظور کرلیا تھا۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اس ترمیمی بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بحران کے اس وقت میں کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بحران کے وقت حکومت کو پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے اور پارلیمنٹ کو اپنے اخراجات میں کمی کرکے اس سلسلے میں مثال قائم کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وقت کورونا وائرس کے خلاف لڑنے کا ہے اور اس وقت ہر مرحلے پر حکومت کو اس وبا سے لڑنے کے لئے رقم کی ضرورت ہے۔ ایم پی فنڈ کو ملتوی کرنے کا فیصلہ عارضی ہے اور بعد میں اسے بحال کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے تمام وزراء کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ کورونا وائرس کے معاملے میں کوئی سیاست نہ کریں۔
حکومت کورونا وائرس کو شکست دینا چاہتی ہے اور اسے صرف اجتماعی تعاون سے ہی شکست دی جاسکتی ہے، اس لیے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے
- Business & Economy
- Regional
- Delhi NCR
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- National
- Opinion & Editorial
- Politics
اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ ، بھتے اور پنشن کے ترمیمی بل 2020 پر پارلیمنٹ کی مہر
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS