لوک سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی

0

نئی دہلی: (یو این آئی) لوک سبھا کی کارروائی بدھ کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی۔ آج لوک سبھا کی کارروائی شروع کرتے ہوئے اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ ہم سترہویں لوک سبھا کے ساتویں اجلاس کے اختتام پر پہنچ گئے ہیں۔
سرمائی اجلاس میں ہونے والے کام کاج کے بارے میں اراکین کو آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس 29 نومبر کو شروع ہوا تھا۔ 83 گھنٹے 12 منٹ تک جاری رہنے والے اس اجلاس کے دوران کل 18 سیشن ہوئے۔ اوم برلا نے کہا کہ ایوان کے تین نئے ارکان نے 29 اور 30 ​​نومبر کو سیشن کے آغاز میں حلف لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں اہم مالیاتی اور قانون سازی کے کام طے کئے گئے۔ 12 سرکاری بل پیش کیے گئے اور نو بل منظور کیے گئے۔ ان میں زرعی قوانین منسوخی بل2021، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈرگ ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (ترمیمی) بل 2021، سنٹرل ویجیلنس کمیشن (ترمیمی) بل 2021، دہلی اسپیشل پولیس اسٹیبلشمنٹ بل (ترمیمی) 2021 اور انتخابی قوانین (ترمیمی) بل، 2021شامل ہیں۔ اسپیکر نے کہا کہ سال 2021-22 کے ضمنی مطالبات کے دوسرے بیچ پر بحث اور ووٹنگ 20 دسمبر کو ہوئی جو چار گھنٹے 49 منٹ تک جاری رہی۔ انہوں نے کہا کہ سیشن کے دوران 91 اسٹار والے سوالات کے زبانی جوابات دیے گئے۔ 20 اسٹار والے سوالات کی مکمل فہرست 20 دسمبر کو لی گئی۔ اوم برلا نے کہا، ’’ارکان نے اصول 377 کے تحت عوامی مفاد کے 344 معاملات ایوان کے سامنے پیش کئے۔ ایوان میں وقفہ صفر کے دوران فوری عوامی اہمیت کے 563 امور بھی اٹھائے گئے۔ 09 دسمبر کو 62 ارکان نے ایوان میں دیر تک بیٹھ کر وقفہ صفر کے تحت اپنے مضامین ایوان کے سامنے رکھے۔ ان میں سے 29 خواتین ممبران تھیں۔
ایوان کو معلومات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران پارلیمانی کمیٹیوں کی جانب سے ایوان میں 44 رپورٹیں پیش کی گئیں۔ وزراء کی جانب سے مختلف اہم موضوعات پر کل 50 بیانات دئیے گئے جن میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور کے سرکاری کام سے متعلق تین بیانات بھی شامل ہیں۔اجلاس کے دوران مختلف وزراء کی جانب سے ایوان کی میز پر 2658 کاغذات رکھے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ملک میں ‘کووڈ19 عالمی وبا’ اور ‘موسمیاتی تبدیلی’ کے حوالے سے دو مختصر مدتی بات چیت بھی ہوئی۔ ‘کلائمیٹ چینج’ کے موضوع پر بحث ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ ‘کووڈ-19 عالمی وبا ‘ پر 12 گھنٹے 26 منٹ کی بحث میں کل 99 اراکین نے حصہ لیا، جس میں انہوں نے کووڈ کی مدت کے دوران اپنے علاقے میں کیے گئے بہترین کام کو ایوان کے ساتھ شیئر کیا۔ دوسری قلیل مدتی بحث ‘ماحولیاتی تبدیلی’ پر تھی جس میں اب تک 61 اراکین اپنے خیالات کا اظہار کر چکے ہیں۔ اب تک یہ بحث چھ گھنٹے 26 منٹ تک جاری رہی۔ اسپیکر نے ایوان کے کام کاج پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دو دسمبر کو ایوان کی کارکردگی دو سو چار فیصد رہی۔ اجلاس کے دوران ایوان کی مجموعی کارکردگی 82 فیصد رہی۔ موجودہ اجلاس میں کاروبار کے لیے مختص کردہ کل وقت میں سے 82 گھنٹے 48 منٹ اپوزیشن کی مداخلت کے باعث ضائع ہوئے اور ایوان کی کارکردگی بھی توقعات کے مطابق نہیں رہی۔
انہوں نے بتایا کہ مختلف موضوعات پر 145 بل پیش کیے گئے۔ ممبر جناردن سنگھ ‘سگریوال’ کے ذریعہ ‘لازمی ووٹنگ بل، 2019’ پر مزید بحث 3 دسمبر کو جاری رہی، جو اس دن بھی مکمل نہیں ہو سکی۔ اسی طرح رتیش پانڈے کے ذریعہ ‘آنگن واڑی کارکنوں اور آنگن واڑی مددگاروں کے لیے فلاحی اقدامات’ سے متعلق غیر سرکاری اراکین کی قرارداد پر بحث 10 دسمبر کو جاری رہی اور اس دن مکمل نہیں ہو سکی۔ اوم برلا نے کہا کہ یکم دسمبر کو منگولیہ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے اسپیکر گومبوجو جیندان شیٹر کی قیادت میں ایک وفد نے ایک خصوصی باکس میں بیٹھ کر ایوان کی کارروائی دیکھی۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی، مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں، اراکین اور میڈیا کا ،اجلاس کے دوران تعاون کے لیے شکریہ ادا کرتے ہوئے ایوان کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS