نئی دہلی (ایجنسیاں) : کورونا وبا کے دوران نافذ لاک ڈاؤن کے 3 ماہ میں 33 لاکھ افراد بے روزگار ہو گئے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بے روزگاری کے یہ اعداد و شمار ملک کے صرف9سیکٹرس کی ہیں۔ حکومت نے خود یہ اعداد و شمار پارلیمنٹ میں پیش کیے ہیں۔پچھلے سال، کووڈ کی وبا میں نافذ لاک ڈاؤن کے دوران تقریباً 7.5 فیصد لوگوں نے اپنی ملازمتیں کھو دیں۔ آل انڈیا کوارٹرلی اسٹیبلشمنٹ بیسٹ ایمپلائمنٹ سروے میں (AQEES)9 اہم سیکٹرس کو شامل کیاگیا ہے۔ اس کے مطابق مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 14.2 لاکھ لوگ پری لاک ڈاؤن یعنی 25 مارچ 2020 اور پوسٹ لاک ڈاؤن یعنی یکم جولائی 2020 کے درمیان اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ تعمیرات کے سیکٹرمیں ایک لاکھ، تجارت کے سیکٹر میں 1.8 لاکھ اور تعلیم کے سیکٹر میں 2.8 لاکھ افراد کی ملازمتیں چلی گئی تھیں۔دوسری جانب اسی مدت کے دوران مالیاتی سروس سیکٹر میں 0.4 لاکھ اور آئی ٹی-بی پی او سیکٹر میں ایک لاکھ افراد نے اپنی ملازمتیں کھو دی تھیں۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ9 اہم سیکٹرس میں 7.44 فیصد خواتین بے روزگار ہو گئی تھیں، جبکہ سابقہ لاک ڈاؤن اورپوسٹ لاک ڈاؤن کی مدت کے درمیان، مردمزدوروں کی ملازمت چھوٹنے کی تعداد 7.48 فیصد تھی۔وزیر برائے محنت و روزگار بھوپیندر یادو نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں خواتین روزگار26.7 لاکھ (25 مارچ 2020تک) سے کم ہو کر 23.3 لاکھ (یکم جولائی 2020 تک) ہوگیا۔ وہیں اسی مدت کے دوران مینوفیکچرنگ سیکٹر میں مرد مزدوروں کی تعداد 98.7 لاکھ سے کم ہو کر 87.9 لاکھ رہ گئی تھیں۔
لاک ڈاؤن: 3ماہ میں صرف 9سیکٹرس کے33لاکھ افراد ہوئے بے روزگار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS