حیدرآباد/20 مارچ (امام علی فلاحی) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں ڈین اسٹوڈینٹ ویلفیئر کی قیادت میں یونیورسٹی لٹریری کلب کی جانب سے پہلی مرتبہ مشاعرہ بمصرع طرح “مرحلے شوق کے دشوار ہوا کرتے ہیں” منعقد کیا گیا۔
جسمیں اردو یونیورسٹی کے طلباء و طالبات اور یونیورسٹی کے اساتذہ و اسٹاف نے حصہ لیا۔
اس مشاعرہ کی صدارت شیخ الجامعہ پروفیسر سید عین الحسن صاحب نے کی جبکہ نظامت کا فریضہ ڈاکٹر ثمینہ تابش نے انجام دیا۔
اس موقع پر شیخ الجامعہ پروفیسر سید عین الحسن صاحب نے طلباء و طالبات اور اساتذہ سے مخاطب ہوکر کہا کہ یہ ایک اردو یونیورسٹی ہے اور اردو ادب کا ایک اہم عنصر ادبی مشاعرہ بھی ہے اسی لئے آج سے اس یونیورسٹی میں مشاعرہ کا بھی اہتمام کیا جائے گا تاکہ اسکے ذریعے طلباء و طالبات اپنی مخفی صلاحیتوں کو اجاگر کر سکیں، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جسکے ذریعے اسٹوڈنٹس اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتے ہیں۔
اس موقع پر ڈین اسٹوڈینٹ ویلفیئر پروفیسر علیم اشرف جائسی صاحب نے کہا کہ یہ مشاعرہ اسٹوڈینٹ ویلفیئر کی ٹیم اور شیخ الجامعہ پروفیسر سید عین الحسن صاحب کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔
جائسی صاحب نے مزید کہا کہ اسٹوڈینٹ ویلفیئر طلباء کی بہمہ جہت شخصیت سازی کرتی ہے اور مشاعرے کا یہ نیا سلسلہ بھی طلباء کی شخصیت سازی میں بڑا کردار ادا کر سکتا ہے۔
اس مشاعرہ میں طلباء کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کے اساتذہ و اسٹاف نے بھی اپنے جوہر دکھائے ۔
جسمیں پروفیسر محمد عبد السمیع صدیقی، پروفیسر سید علیم اشرف جائسی، ڈاکٹر محمود کاظمی، ڈاکٹر شیخ وسیم، جہاں گیر عالم، شہزان خان، عاکف حیدر، ذیشان آرزو، شبلی آزاد، امشر بن صفیان، محمد زید، محمد ارشد نے شامل تھے۔