سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں موبائل انٹرنیٹ کی سست رفتار کے چلتے اس یونین ٹریٹری کے لئے 'آئو جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کریں۔ ہمارے پاس ملک میں سب سے سست انٹرنیٹ ہے' کا نعرہ موزوں ہوگا۔
انہوں نے اتوار کی صبح جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ کی رفتار سے متعلق ایک چارٹ، جس میں جموں و کشمیر کو سب سے آخر پر دکھایا گیا ہے،کو شیئر کرتے ہوئے لکھا: 'مجھے اس چارٹ میں جموں و کشمیر نظر ہی نہیں آیا تھا کیونکہ اوسط موبائل انٹرنیٹ رفتار اتنی کم ہے کہ چارٹ کی نچلی ترین سطح پر اپنی جگہ بنا پائی ہے۔ اس سے ایک عظیم اشتہاری نعرہ بن سکتا ہے–آئو جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کریں۔ ہمارے پاس ملک میں سب سے سست انٹرنیٹ ہے'۔
صحافی وجدان محمد کاووسہ کا یہ چارٹ انٹرنیٹ رفتار کو ناپنے والے ادارے 'اوکلا' کے شائع کردہ اعداد و شمار کے تجزیے پر مبنی ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کی موبائل انٹرنیٹ رفتار کا موازنہ ملک کی دوسری ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی موبائل انٹرنیت رفتار سے کیا ہے۔
'اوکلا' کے اعداد و شمار کے تجزیے کے بعد سامنے آنے والے چارٹ میں جہاں جنوبی بھارت کی ریاست تلنگانہ موبائل انٹرنیٹ رفتار کی لحاظ سے پہلے نمبر پر ہے وہیں جموں و کشمیر صفر اعشاریہ آٹھ پوائنٹس کے ساتھ سب سے آخر پر ہے۔
قابل ذکر ہے جموں و کشمیر میں سال چار اگست 2019 سے فور جی موبائل انٹرنیٹ مسلسل معطل ہے جس کے نتیجے میں صحافیوں، طلبا اور دوسرے پیشہ ور لوگوں کو گوناگوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
عام لوگوں کا کہنا ہے کہ مواصلاتی کمپنیاں صارفین سے فور جی موبائل انٹرنیٹ کے چارجز تو وصولتے ہیں لیکن انہیں ٹو جی وبائل انٹرنیٹ ہی فراہم کیا جاتا ہے۔
‘آو جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کریں ہمارے پاس سب سے سست انٹرنیٹ ہے’: عمر عبداللہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS