لکھیم پور تشدد معاملے میں استغاثہ فریق کوئی واضح ثبوت پیش نہیں کرسکا،ملزم کے وکیل کی دلیل
لکھنؤ (ایجنسیاں) : لکھیم پور کھیری تشددمیں اہم ملزم مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشر کے بیٹے آشیش مشر کی ضمانت عرضی پر ہائی کورٹ میں فیصلہ محفوظ کرلیاگیاہے۔ ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں منگل کو معاملے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے معاملے کی پوری کیس ڈائری ریاستی سرکار کے وکیل سے طلب کی ہے۔ آشیش مشر کی عرضی پر جسٹس راجیوسنگھ کی سنگل بنچ نے سماعت کرتے ہوئے کیس ڈائری طلب کی ہے۔ آشیش مشر کے وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ استغاثہ فریق واقعہ میں اس کے شامل ہونے کا کوئی بھی واضح ثبوت پیش نہیں کرسکا ہے۔
آشیش مشر سمیت اس کے 4 ساتھیوں پر 4 کسانوں اور ایک صحافی کی موت کے معاملے میں کیس درج کیا گیا ہے، اس معاملے میںابھی تک 12 لوگوں کو گرفتار کیاگیاہے۔ معاملے میں سبھی ملزمان کی درخواست ضمانت مقامی کورٹ میں خارج ہوچکی ہیں۔ کورٹ نے ملزمان کے خلاف سنگین جرم اور سیشن پریڈ ہونے کے سبب ضمانت عرضیاں خارج کردی تھیں، اس کے بعد 7ملزمین نے ضلع جج کی عدالت میں دوبارہ اپنی ضمانت عرضیاں داخل کرائی تھیں۔ ضلع جج مکیش مشر نے ضمانت کی عرضیوں پر سماعت کیلئے 20جنوری کی تاریخ طے کی ہے۔ ضلع جج نے مقررہ تاریخ پر سماعت کے وقت فردجرم، کیس ڈائری اور ملزمان کی مجرمانہ تاریخ پیش کرنے کیلئے استغاثہ کو ہدایت دی ہے۔ 3اکتوبر کو تکونیا میں تشدد ہوگیا تھا، جس میں 4کسان اور ایک صحافی سمیت 8افراد مارے گئے تھے۔ کسان اور صحافی کی موت کے مقدمے کا تجزیہ کرتے ہوئے ایس آئی ٹی نے مرکزی وزیر کے بیٹے آشیش مشر عرف مونو سمیت 14ملزمان کے خلاف 3جنوری کو سی جے ایم کورٹ میں فردجرم داخل کردی تھی۔ فردجرم میں کئی سنگین دفعات مزید منسلک ہوجانے کی وجہ سے ملزمان کی ضمانت کیلئے دوبارہ پیروی کرنی پڑرہی ہے۔
آشیش مشرکی ضمانت پر فیصلہ محفوظ، کیس ڈائری طلب
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS