لال ٹوپی سے یوپی کو خطرہ، وزیراعظم مودی نے گورکھپورمیں سماجوادی پارٹی کو بنایا نشانہ

0

گو رکھپور، ( ایم افضل خان/ ایس این بی ) : وزیراعظم نریندر مودی نے کہاکہ گورکھپورمیں کھاد کارخانہ اور ایمس کا شروع ہونا کئی پیغام دے رہا ہے۔ جب ڈبل انجن کی سرکار ہوتی ہے تو کام بھی تیزی سے ہوتا ہے۔ جب ارادے نیک ہوں تو کام ہوتا ہے، کوئی رکاوٹ نہیں بن پاتا۔جب غریب محروم لوگوں کی فکر کرنے والی حساس سرکار ہوتی ہے تو محنت اور نتیجے بھی دکھائی دیتے ہیں۔ اپنے اس خطاب میں وزیراعظم مودی نے یوپی کی اہم اپوزیشن پارٹی سماجوادی پارٹی کا نام لئے بغیر انہیں جم کر نشانہ بنایا۔ انہوں نے ایس پی کو ’لال ٹوپی والا‘بتاتے ہوئے کہاکہ لال ٹوپی واالوں کو حکومت بنانی ہے۔ دہشت گردوں پر مہربانی دکھانے کیلئے،دہشت گردوں کو جیل سے چھڑانے کیلئے اور اس لئے یاد رکھئے لال ٹوپی والے یوپی کیلئے ریڈ الرٹ ہیں، یعنی خطرے کی گھنٹی ہیں۔سیاسی حملے کی زد میں ایس پی کو ہی رکھتے ہوئے مودی نے کہاکہ آج پوری یوپی اچھی طرح سے جانتی ہے کہ لال ٹوپی والوں کو ’ لال بتی‘ سے مطلب رہا ہے ۔ آپ کے دکھ تکلیف سے نہیں۔دریں اثنا وزیر اعظم نریندر مو دی نے منگل کے روز10 ہزار کروڑ کے صر فہ سے تیار ڈریم پروجیکٹ کھاد کا رخانہ،ایمس اور میڈیکل کا لج کے آر ایم آر سی کا افتتاح کیا۔5 برس قبل وزیر اعظم نے ہی فر ٹیلا ئزر اور ایمس کا سنگ بنیاد رکھا تھا ۔انھوں نے سب سے پہلے بذریعہ ریموٹ کھا دکے کارخانے کا افتتاح کیا،جس کے ساتھ ہی فرٹیلائزر میں پروڈکشن شروع ہو گیا۔گزشتہ 30 بر سوں سے یہ کھا د کا رخانہ بند پڑا تھا ۔اس کارخانے کے پھر سے شروع ہو جانے سے علا قہ میں تقریباً 20 ہزار نو جوانوں کو روزگار کے موا قع حا صل ہوں گے۔اس کے بعد مو دی نے ایمس کا افتتاح کیا۔برس 2014 کے پہلے کے بد حال طبی نظام کو بہتر بنا نے کی سمت یہ بڑا قدم مانا جا رہا ہے۔آخر میں وزیر اعظم نے گو رکھپور کے میڈیکل کالج میں بنے آر ایم آر سی کے جدید ترین 9 لیب کا افتتاح کیا۔اس کے چا لو ہو جانے سے اب گو رکھپور میں ہی ہر طرح کی جانچ ممکن ہے۔ منگل کے روز خود انھوں نے یہاں تینوں پروجیکٹوں کو عوام کو سو نپنے کا کام کیا۔اس مو قع پر انھوں نے فر ٹیلائزر کیمپس میں ہی بنے ڈائس سے جلسہ عام کو خطاب بھی کیا ۔ انھوں نے جلسہ کا آغاز بھو جپو ری زبان میں کیا۔ اور کہا کہ ’آب سب کے بہت بہت بدھائی‘۔ وزیر اعظم نے گو رکھ ناتھ پیٹھ اور رام پر ساد بسمل کو بھی یاد کیا۔
وزیر اعظم اپنے مقررہ وقت پر گو رکھپور پہنچے۔ایئر پورٹ پر پہنچنے پر وہاں موجود وزیر اعلیٰ یو گی آدتیہ ناتھ نے ان کا استقبال کیا۔بذریعہ ہیلی کاپٹر روانہ ہو کر کھاد کے کارخانہ پہنچنے سے قبل ہی، جیسے ہی ان کا ہیلی کا پٹر جلسہ گاہ کے اوپر نظر آیا۔پہلے سے موجود شر کا نے ہاتھ اٹھا کر ان کا خیر مقدم کیا۔
ہیلی کاپٹر سے اتر کر وہ سڑک کے راستہ بذریعہ کار جلسہ گا ہ پہنچے۔افتتاحی رسم کی ادائیگی کے بعد وہ عوام سے مخا طب ہو ئے۔ انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہاں مو جود لو گوں سے مل رہے پیار اور دعا نے انھیں دن رات کام کر نے کا حو صلہ دیتا ہے۔جس کی با پر ہم عوامی خدمات کے جذبہ سے کام کو انجام دے رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ گو رکھپور میں فر ٹیلا ئیزر پلانٹ اور ایمس کا شروع ہو نا کئی طرح کے پیغامات دیتے ہیں۔ڈبل انجن کی سر کار ہو تی ہے تو تیزی سے کام بھی ہو تا ہے۔قدرتی آفات بھی اس میں رخنہ نہیں ڈال پا تے۔تب محنت بھی ہو تی ہے اور اس کا نتیجہ بھی نکلتا ہے۔انھوں نے کہا کہ منچ پر جب میں آیا تو میں نے سو چا کہ یہ بھیڑ تو کم ہے ۔لیکن جب میں نے دوسری جانب دیکھا تو اتنے فا صلہ تک لوگ پھیلے ہو ئے ہیں۔اور پر چم لہرا رہے ہیںکہ کچھ کہ بھی نہیں سکتا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے تین فارمو لے پر کام کر نا شروع کیا۔یو ریا کی صد فیصد نیم کو ٹنگ کی اور اس کا غلط استعمال روکنے کا کام کیا۔دوسرا یہ کہ لو گوں کو یو ریا کے کا رڈ دئے،جس سے کہ پتہ چل سکے کہ کس کھیت کو کس طرح کی کھاد کی ضرورت ہے۔تیسرا ہم نے یو ریا کے پروڈکشن میں اضافہ کیا ۔بند پڑے کھاد کا رخانوں کو ہم نے پھر سے چا لو کیا۔انھوں نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرا ئی کہ آنے وا لے بر سوں میں دیگر بند کا خانے بھی کھو لے جا ئیں گے۔ہلدیا سے گو رکھپور تک گیس پہنچا نے کے لئے پا ئپ لا ئن بچھا ئی گئی ہے۔اس سے مشرقی یو پی کے کئی شہروں میں گیس سستی مل رہی ہے۔انھوں نے کہا میری فکر گو رکھپور کو یو پی کے ترقی کا سنٹر بنا نے کو تھی جو اب حقیقت میں تبدیل ہو رہا ہے۔فر ٹیلا ئیزر کے شروع ہو جانے سے روزگار اور خود کے روزگارکے مواقع فراہم ہوں گے۔
وزیر اعظم نے گہل گو رکھپور اور اطراف کے ایمس کو بڑی دستیابی بتا تے ہو ئے کہا کہ یہاں پہلے ایک میڈیکل کا لج تھا ۔لو گوں کو علاج کے لئے لکھنئو اور وارانسی جا نا پڑتا تھا لیکن اب ایمس میں ہی سبھی طرح کی طبی سہو لیات دستیاب کرا ئی گئی ہے۔ریسرچ سنٹر کے بن جانے سے اب دماغی بخار کے معاملے 90 فیصد تک کم ہو جائیں گے۔اس سے انسیفلا ئیٹس سے بھی نجات ملنا ممکن ہو گا۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی کو شش ہے کہ ریاست کے ہر ضلع میں ایک ایمس بنے۔خوشی کی بات یہ ہے کہ یو پی میں 16 نئے ایمس کی تعمیر کاکام چل رہا ہے۔جب کہ دو رن کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم کے ساتھ ڈا ئس پر وزیر اعلیٰ یو گی آدتیہ ناتھ بھی مو جود رہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS