کرونا وائرس سے متاثر سرینگر کی پہلی دو ننھی بہنیں صحتیاب

    0

    سرینگر: صریرخالد،ایس این بی
    وادیٔ کشمیر میں کرونا وائرس سے سب سے پہلے متاثر ہونے والی ایک خاتون کے روبہ صحت ہونے کے بعد اب اس وائرس کا شکار بننے والے پہلے دو بچوں کو اسپتال سے رخصت کیا گیا ہے۔ان بچوں کو صحتیاب ہوکر گھر روانہ کئے جانے سے کرونا وائرس سے خوفزدہ وادیٔ کشمیر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور قرنطینہ سے گذر رہے ہزاروں لوگوں کی جان میں جان آگئی ہے۔
    آپس میں بہنیں سات اور پانچ سال کی دو ننھی بچیاں کرونا وائرس سے متاثر اپنے دادا ،جو سعودی عرب سے بیمار ہوکر لوٹے تھے،کی وجہ سے انفکشن کا شکار ہوکر بیمار ہوئی تھیں اور انہیں جواہر لعل نہرو میموریل اسپتال میں بھرتی کیا گیا تھا جہاں انکی ماں انکے ساتھ تھیں۔
    دو ننھے بچوں کے وائرس کا شکار ہونے سے پورے جموں کشمیر،باالخصوص وادی،میں پہلے سے جاری خوف و حراس کی لہر مزید شدید ہوگئی تھی تاہم اب ان بچیوں کے روبہ صحت ہونے پر انکے 19 دن بعد اسپتال سے رخصت ہونے پر لوگ راحت کی سانس لے رہے ہیں۔
    اسپتال میں کرونا وائرس کیلئے نوڈل افسر ڈاکٹر بلقیس نے ان بچیوں کے رخصت کئے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال سے فارغ کئے جانے سے قبل ان دونوں کا ہی نہیں بلکہ انکی تیمارداری کرنے والی انکی ماں کا بھی تازہ ٹیسٹ کیا گیا اور خوش قسمتی سے تینوں کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ کشمیر میں سب سے پہلے کرونا وائرس سے متاثر ہونے والی سرینگر کے خانیار کی ایک خاتون تھیں۔ 67 سالہ مذکورہ خاتون ایک سینئر پولس افسر کی ساس ہیں اور سعودی عرب سے عمرہ کرکے لوٹنے پر وہ ،مبینہ طور، اپنے داماد کی سفارش پر سرینگر کے ہوائی اڈے پر اسکریننگ سے گذرے بغیر گھر پہنچی تھیں جہاں کئی دن رہنے کے بعد انکے کرونا وائرس کا شکار ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔ کئی ہفتوں تک سرینگر کے میڈیکل انسٹیچیوٹ میں زیرِ علاج رہنے کے بعد انہیں صحتیاب ہونے پر اسپتال سے رخصت کرنے کی خبر اتنی ہی بڑی تھی کہ جتنا انکے وائرس کا شکار ہونے کی خبر سے گویا دھماکہ ہوا تھا۔
    پہلے مذخورہ خاتون اور اب دو چھوٹی بچیوں کے صحتیاب ہونے کی وجہ سے سارے جموں کشمیر میں باالعموم اور کرونا وائرس کا شکار ہونے کے شبہ میں قرنطینہ میں رکھے جاچکے ہزاروں لوگوں میں باالخصوص خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سرینگر میں ایک سرکاری قرنطینہ میں امیدو بیم کی حالت میں وقت گذار رہے منظور احمد نے فون پر بتایا ’’ان بچیوں کے اسپتال سے رخصت کئے جانے کی خبر کئی وجوہات سے حوصلہ افزاٗ ہے ایک اسلئے کہ دو ننھی بچیوں کا معاملہ تھا اور دوسرا یہ کہ اس سے ہمیں بھی حوصلہ ملتا ہے،خدا نخواستہ اگر میں بھی وائرس کا شکار ثابت ہوا تو ٹھیک ہونے کی امید پیدا ہوگئی ہے،ہمارے ڈاکٹر صاحبان اعلیٰ کام کررہے ہیں‘‘۔
    جموں کشمیر میں کرونا وائرس کی بیماری تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے اور یہ خبر لکھے جانے تک مریضوں کی تعداد 257تک پہنچ گئی تھی۔ پورے جموں کشمیر میں تالہ بندی ہے اور لوگ گھروں کی چہار دیواری تک محدود ہیں جبکہ سرکاری انتظامیہ کی جانب سے دیگر کئی طرح کی احتیاطیں برتی جارہی ہیں جن میں لوگوں کے تعاون کا انتظامیہ نے ایک سے زیادہ مرتبہ برملا اعتراف بھی کیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS