کورونا ٹیسٹ کے منفی آنے کے باوجود بھی کشمیری ڈاکٹر کووِڈ-19- کی علامات کے ساتھ فوت ہوگئے

    0

    سرینگر: صریر خالد،ایس این بی
    جموں کشمیر سرکار کے محکمۂ صحت میں کام کرتے رہے ایک ڈاکٹر کووِڈ19- کا ٹیسٹ منفی آنے کے چند ہی دنوں کے بعد اسی مہلک بیماری کی علامات کے ساتھ اچانک فوت ہوگئے ہیں۔ اس واقعہ نے یہاں پہلے سے خوفزدہ لوگوں کے ساتھ ساتھ کووِڈ19-  کی انسدادی کوششوں کے ساتھ وابستہ طبی ماہرین کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
    ذرائع نے کووِڈ19- کے اس انوکھے شکار کی شناخت ڈاکٹر شبیر احمد ملک کے بطور کی ہے جو دنیا بھر میں تباہی مچاچکی وبأ کے پھوٹ پڑنے کے ابتدائی ایام سے ہی شمالی کشمیر میں اپنے آبائی علاقہ حاجن میں سرگرم تھے۔ ان ذرائع کے مطابق ملک یونانی ڈاکٹر کے بطور سرحدی علاقہ گریز میں تعینات تھے تاہم وبأ کی موجودہ صورتحال میں انہیں عارضی طور اپنے آبائی علاقہ میں کووِڈ19- کے متاثرین کے روابط تلاشنے کے کام پر تعینات کیا گیا تھا جسکے دوران ہی وہ خود انفکشن کا شکار ہو گئے۔
    انکے ایک ڈاکٹر ساتھی نے کہا کہ ڈاکٹر ملک کا  4 جولائی کو کووِڈ19- ٹیسٹ کیا گیا تھا جس میں وہ انفکشن کا شکار پائے جانے پر میڈیکل انسٹیچیوٹ صورہ (سکمز) میں بھرتی کئے گئے۔سکمز میں 8 جولائی کو انکا ٹیسٹ دہرایا گیا جسکا نتیجہ منفی پائے جانے کے باوجود بھی انہیں 15 جولائی تک رخصت نہیں کیا گیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ گھر جانے کے کئی دن بعد 27  ڈاکٹر ملک نے کووِڈ19- جیسی علامات کی شکایت کی جسکے بعد انہیں اسپتال میں بھرتی کیا گیا جہاں آج صبح انکی موت واقع ہوگئی۔
    مذکورہ ڈاکٹر کے ایک ساتھی ڈاکٹر نے افسوس اور تشویش کا ملا جلا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس نہ صرف مزید ہیبتناک ہوتا جا رہا ہے بلکہ انسانوں کے اندر اسکے اثرات کی نوعیت بھی بدلتے محسوس ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ منفی ثابت ہونے کے باوجود جس انداز سے ڈاکٹر شبیر بہت زیادہ بیمار اور باالآخر فوت ہوئے ہیں وہ انتہائی ڈرا دینے والا ہے۔
    وادیٔ کشمیر میں کووِڈ19- کی بیماری تشویشناک رفتار کے ساتھ پھیلتی جا رہی ہے اور متاثرین کی تعداد کے ساتھ ساتھ اس بیماری کے بہانے مرنے والوں کی تعداد میں بھی تشویشناک اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

     

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS