پریاگ راج، (پی ٹی آئی) : الٰہ آباد ہائی کورٹ نے وارانسی کے کاشی وشوناتھ مندر-گیان واپی مسجد معاملے میں اپنا عبوری حکم 30 ستمبر تک کے لیے منگل کو بڑھا دیا۔ ہائی کورٹ وارانسی کی انجمن انتظامیہ مسجد کی پٹیشن پر سماعت کر رہا ہے جس میں وارانسی کی عدالت میں دائر بنیادی تنازع کے میرٹ کو چیلنج دیا گیا ہے۔ عدالت نے موجودہ معاملے میں 9 ستمبر 2021 کو وارانسی کی عدالت کے 8 اپریل 2021 کے حکم پر روک لگا دی تھی جس میں محکمہ آثار قدیمہ کو کاشی وشو ناتھ مندر-گیان واپی مسجد احاطہ کا جامع طبعی سروے کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔
جسٹس پرکاش پانڈیا نے مدعی فریق کے وکیل کی اپیل پر انہیں سپلمنٹری جوائنڈر حلف نامہ داخل کرنے کے لیے 10دن کا وقت دیا اور اس معاملے کی اگلی سماعت کی تاریخ 12 ستمبر 2022 طے کی۔مدعاعلیہ فریق کے وکیل اجے کمار نے دلیل دی کہ عبادت گاہ (خصوصی انتظام) ایکٹ 1991 کی دفعہ 3کو پڑھنے سے واضح ہے کہ یہ ایک عبادت گاہ کی تبدیلی کو روکنے سے متعلق ہے اور معاملہ کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ مدعی اس مقام کی تبدیلی نہیں چاہتا۔ انہوں نے دلیل پیش کی کہ متنازع مقام کا مذہبی کردار ایک مندر کا ہے، جو کہ قدیم
زمانے سے آج تک وجود میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس لئے پٹیشن پر بہتر عدالتی فیصلہ کیلئے ثبوت سامنے آنے دینا چاہئے۔ عدالت نے کہاکہ ’جہاں تک مرکزی وزارت ثقافت کے ماتحت ڈائریکٹر جنرل، محکمہ آثار قدیمہ کا تعلق ہے، معاملے پر سماعت کے وقت کوئی بھی شخص موجود نہیں تھا۔ ایک مختصر جوابی حلف نامہ ان کے ذریعے داخل کیاگیاجو کہ آدھاادھورا ہے اور محض ڈھائی صفحہ کا ہے‘۔ عدالت نے کہاکہ ’چونکہ معاملہ قومی اہمیت کا ہے، محکمہ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر جنرل کو اس معاملے میں 10دنوں کے اندر ذاتی حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے‘۔عدالت نے اترپردیش سرکار کے ایڈیشنل سکریٹری (داخلہ )کو بھی اس معاملے میں 10دنوں کے اندر ذاتی حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ واضح رہے کہ بنیادی تنازع وارانسی کی ضلع عدالت میں 1991 میں دائر کیاگیاتھا، جس میں اس جگہ پر جہاں فی الحال گیان واپی مسجد ہے، قدیم مندر بحال کرنے کا مطالبہ کیاگیاہے۔
گیان واپی مسجد-کاشی وشوناتھ مندر معاملے میںالٰہ آباد ہائی کورٹ کے عبوریحکم میں 30ستمبر تک توسیع
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS