جھارکھنڈ:بی جے پی کو جھٹکا، اتحاد کی جیت

0

سچر کمیٹی کی سفارشات نافذ کریں گے،نتائج آنے کے بعد ’روزنامہ راشٹریہ سہارا‘ سے ہیمنت سورین کی خصوصی گفتگو
رانچی :جھارکھنڈ میں 7 ماہ پہلے لوک سبھا انتخابات میں 14میں سے 11سیٹیں جیتنے کے بعد رام مندر کی تعمیر، آرٹیکل 370، شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی شہری رجسٹر (این آرسی)جیسے بڑے مسائل کی بدولت ووٹ حاصل کرنے کی کوشش میں رہی بی جے پی اسمبلی انتخابات میں عرش سے فرش پر آ گئی۔ وہیں جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم)، کانگریس اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)کے عظیم اتحاد کے واضح مینڈیٹ (47سیٹ) کے ساتھ حکومت بننا طے ہو گیا ہے۔ اسمبلی کی 81 نشستوں کے اب تک اعلان نتائج اور رجحان میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ 30اور اس کی اتحادی کانگریس 16اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)ایک سیٹ کے ساتھ حکومت بنانے کےلئے ضروری جادوئی اعداد و شمار 41سے تجاوز کر گئی ہے۔ وہیں بی جے پی کو صرف 25سیٹیں ہی ملتی نظر آرہی ہے۔ جھارکھنڈ وکاس مورچہ (جے وی ایم) 3، آل جھارکھنڈ اسٹوڈنٹس یونین (اجسو)2اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی)1، ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی مارکسی-لینن (سی پی آئی-مالے ) ایک اور آزاد امیدوار 2 سیٹ پر آگے ہیں۔ وزیر اعلیٰ رگھوور داس اور ان کی کابینہ کے 2 ساتھی کے ساتھ ہی بی جے پی کے ریاستی صدر لکشمن گلوا چکردھرپر اور اسمبلی کے صدر دنیش اورائوں سیسئی اسمبلی حلقہ سے الیکشن ہار گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ رگھوور داس کو ان کے ہی کابینہ میں اتحادی رہے بی جے پی کے باغی امیدوار سریو رائے نے تقریباً 15ہزار کے ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے ۔ دمکا سے سماجی بہبود کے وزیر ڈاکٹر لوئس مرانڈی اور مدھوپور سے وزیر محنت راج پالیوار الیکشن ہار گئے ہیں۔ وہیں رانچی سے شہری ترقی کے وزیر سی پی سنگھ،کھونٹی سے دیہی ترقی کے وزیر نیل کنٹھ سنگھ منڈوا، سارٹھ سے وزیر زراعت رندھیر سنگھ، چدن کیاری سے وزیر سیاحت امر کمار با¶ری الیکشن جیت گئے ہیں، جبکہ کوڈرما سے انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر ڈاکٹر نیرا یادو اور بشرام پور میں وزیر صحت رام چندر چندرونشی آگے ہیں۔ جگسلائی سے آبی وسائل کے وزیر اور اجسو لیڈر رام چندر ساہس پیچھے ہیں۔
انتخابات میں شکست کے بعد وزیر اعلیٰ رگھوور داس نے راج بھون جاکر گورنر دروپدی مرمو کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کا استعفیٰ نامہ سونپا۔ راج بھون واپس آنے کے بعد مسٹر داس نے جھارکھنڈ مکتی مورچی (جے ایم ایم)کے لیڈر ہیمنت سورین کو جیت اور نئی حکومت بنانے کےلئے مبارکباد دی۔ اس کے ساتھ ہی انتخابات جیتنے والے سبھی امیدواروں کو بھی مبارکباد دی۔بی جے پی کے لیڈڑ مسٹر داس نے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ جھارکھنڈ میں ترقی کی جو گاڑی چل رہی ہے ، اس کی رفتار کم نہیں ہوگی۔ اس کام میں نئی حکومت کو ان کی پارٹی کا ہر ممکن تعاون ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ الگ جھارکھنڈ ریاست کی تشکیل کے سلسلے میں جو توقعات تھیں انہیں نئی حکومت پورا کرے گی۔ادھر جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے ایگزیکٹو چیئرمین ہیمنت سورین نے دیر شام مہاگٹھ بندھن کے دیگرشرکا (کانگریس، راشٹریہ جنتا دل)کے رہنمائوں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہاکہ ’واضح مینڈیٹ کےلئے میں جھارکھنڈ کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ریاست کو بہتر سمت دینے کےلئے جس پارٹی کو ہمارے ساتھ آنا ہے ، ان کا استقبال ہے ۔ اب ریاست میں کسی کی توقع نہیں ٹوٹے گی۔ ہماری حکومت سب کا برابر خیال رکھے گی۔ سب کے ساتھ مل بیٹھ کر آگے کی حکمت عملی طے کروں گا‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ 5 سال تک مکمل مضبوطی سے حکومت چلائیں گے۔کانگریس کے ریاستی انچارج آر پی این سنگھ نے کہا کہ جھارکھنڈ کے عوام نے مھاگٹھ بندھن کو بڑی ذمہ داری دی ہے۔ ان کا تہہ دل سے شکریہ۔ 
حکومت بننے کے عمل میں آگے سبھی اتحادیوں کے ساتھ مل کر کابینہ کی شکل طے کی جائے گی۔ وہیں آر جے ڈی کے ریاستی صدر ابھے کمار سنگھ نے کہا کہ عوام نے مسٹر ہیمنت سورین کی قیادت کو قبول کیا۔ یہ ہماری بڑی جیت ہے ۔
انتخابی نتائج کے بعد روزنامہ راشٹریہ سہارا سے گفتگوکرتے ہوئے عظیم اتحاد کے لیڈر اور وزیر اعلیٰ کے امیدوار ہیمنت سورین نے کہا کہ یہ انتخابی نتائج ملکی سیاست کو ایک نئی سمت دینے میں کامیاب ہوں گے۔ مسٹر سورین نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد سب سے پہلا کام ریاست میں سچر کمیٹی کی سفارشات کو نافذ کرنا ہے، کیونکہ سچر کمیٹی کی رپورٹ میں مسلمانوں کو تمام شعبہ میں بدحالی کا شکار بتایا گیا ہے ۔ ایسی صورت میں ہماری حکومت سماج کے تمام طبقوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی سیاسی ، تعلیمی ، سماجی ، اقتصادی اور معاشی بدحالی کو دور کرنے کےلئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ جھارکھنڈ کے اقلیتی اداروں کی حالت بد سے بدتر ہے، اس پر آپ کی کیا توجہ ہوگی تو انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے ہی یہ بات واضح کردی ہے کہ سچر کمیٹی کی سفارشات کو نافذ کرنے کا مطلب ہی یہی ہے کہ اس ریاست میں اقلیتی تعلیمی اداروں کی حالت بہتر بنائی جائے گی اور مسلمانوں کو تمام شعبہ میں ایمانداری کے ساتھ مناسب نمائندگی دی جائے گی۔ وزیراعظم نریندر مودی نے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں جیت کےلئے جے ایم ایم کی قیادت والے اتحاد اور اس کے لیڈر ہیمنت سورین کو آج مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ریاست کی خدمت کرتی رہے گی اور عوام سے وابستہ امور اٹھاتی رہے گی۔ کانگریس نے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں کانگریس- جھارکھنڈ مکتی مورچہ- راشٹریہ جنتادل اتحاد کے حق میں مینڈیٹ کےلئے ریاست کے عوام کا شکریہ

ادا کیا ہے۔کانگریس نے اپنے سرکاری پیج پر ٹوئٹ کرکے کہا کہ اس انتخابات میں ریاست کے عوام نے بی جے پی کی تقسیم کرنے کی سیاست کو کرارا جواب دیکر آئینہ دکھا دیا ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS