سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کو نظر بند کر لیا گیا، جب وہ جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ میں واقع سابق وزیر اعلیٰ اور اپنے دادا مرحوم مفتی محمد سعید کے مزار پر حاضری دینے جا رہی تھیں۔
پی ڈی پی پارٹی ذرائع کے مطابق التجا مفتی کو بجبہاڑہ جانے سے روکے جانے کے بعد ریاستی پولیس نے جمعرات کو ہونے والی ان کی پریس کا نفرنس کو ناکام بنایا اور گپکار علاقے میں واقع ان کی رہائش گاہ کی طرف جانے والے راستوں کو سیل کیا گیا۔ جبکہ کسی بھی صحافی کو رہائش کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کو گپکار میں واقع اپنی رہائش گاہ پر نظر بند رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ التجا مفتی کو اپنے دادا مرحوم مفتی محمد سعید کےمزار پر حاضری دینے گئی تھیں، تبھی انہیں نظر بند کیا گیا کیونکہ انہوں نے اجازت نہیں لی تھی۔
التجا مفتی نے میڈیا کو بتایا کہ ’دادا کے مزار پر حاضری دینے کا سیاست سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے لیکن مجھے ایسا نہیں کرنے دیا گیا‘۔
التجا کا کہنا ہے کہ ’بجبہاڑہ جانے کے سلسلے میں نے پولیس کے ساتھ رابطہ کیا، میں نے ان سے کہا کہ میں اپنے دادا کی برسی کے پیش نظر ان کے مزار پر حاضری دینا چاہتی ہوں۔ پولیس نے ضلع مجسٹریٹ سے اجازت طلب کرنے کو کہا لیکن جب میں نے ضلع مجسٹریٹ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے میرا فون ہی نہیں اٹھایا‘۔
سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، جو پانچ اگست سے مسلسل نظر بند ہیں،5اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں جموں کشمیر کے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو منسوخ کیا تھا۔ اس اعلان سے قبل ہی مواصلاتی نظام کو بند کیا گیا تھا اور وادی کے علیحدگی پسند لیڈروں کے علاوہ مین اسٹریم سیاسی لیڈروں بشمول سابق تین وزرائے اعلیٰ داکٹر فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو نظر بند کیا گیا۔
کشمیر: محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نظر بند
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS