مزید تین جنگجوؤں کے مارے جانے پر جموں کشمیر پولس کا جنوبی کشمیر کو ملی ٹینسی سے آزاد کردینے کا دعویٰ

    0

    سرینگر: صریرخالد،ایس این بی
    جنوبی کشمیر میں منگل کی صبح کو مزید تین جنگجوؤں کے مارے جانے کے بعد جموں کشمیر پولس نے جنگجوئیت کا گڈھ مانے جارہے اس علاقے میں ملی ٹینسی کا تقریباََ خاتمہ کردینے کا دعویٰ کیا ہے۔
    شوپیاں ضلع کے ترکہ وانگام گاؤں میں صبح تڑکے تین مقامی جنگجوؤں کے ایک ’’کلین آپریشن‘‘ میں مارے جانے کے کچھ گھنٹوں کے بعد سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر پولس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) وجے کمار نے کہا کہ تازہ کارروائی میں مارے جاچکے جنگجوؤں کا تعلق حزب المجاہدین کے ساتھ تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک شفاف آپریشن تھا جس میں سرکاری فورسز کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔ وجے کمار نے کہا کہ ترکہ وانگام میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق سرینگر پولس کو اطلاع ملنے کے بعد گاؤں کا محاصرہ کیا گیا تھا جسکے دوران ان تین جنگجوؤں کو مار گرایا گیا۔ تینوں جنگجو مقامی شہری تھے اور ان میں سے ایک کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ حزب المجاہدین کے ضلع کمنڈر تھے۔
    فوج اور سی آر پی ایف کے افسروں کی معیت میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں جنگجوئیت کا تقریباََ خاتمہ ہوچکا ہے اور اب جنگجو مخالف آپریشن کو شمالی کشمیر کی جانب موڈ دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ امسال جنگجو مخالف آپریشن کافی کامیاب رہا ہے یہاں تک کہ جنگجوئیت کا گڈھ تصور کئے جارہے جنوبی کشمیر میں حالیہ دنوں پے در پے چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران درجنوں جنگجو مارے جاچکے ہیں جن میں کئی اہم کمانڈر بھی شامل ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سالِ رواں میں ابھی تک قریب ایک سو جنگجو مارے جاچکے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔
    حال میں میں جنگجوؤں کی صف میں شامل ہوئے ایک نوجوان کے اس دعویٰ کے بارے میں،کہ انہیں پولس کی حراسانی نے بندوق اٹھانے کیلئے مجبور کیا ہے،پوچھے جانے پر وجے کمار نے کہا کہ اس الزام کی تحقیقات کی گئی تھی لیکن یہ بے بنیاد ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مذخورہ نوجوان جماعتِ اسلامی کے ساتھ وابستہ رہے ہیں اور انکے بندوق اٹھانے میں پولس کا کوئی رول نہیں ہے۔
    کشمیر پولس کے چیف نے دعویٰ کیا کہ چونکہ جنگجوؤں کیلئے رقومات حاصل کرنے کے ذرائع مسدود کئے جاچکے ہیں لہٰذا وہ منشیات کا کاروبار کرکے رقومات حاصل کر رہے ہیں۔ حال ہی میں گرفتار کئے گئے ایک منشیات فروش گروہ کے حوالے سے انہوں نے دعویٰ کیا کہ مذخورہ گروہ نے امرتسر میں پانچ کروڑ روپے کی منشیات بیچی تھیں اور ساڑھے تین کروڑ روپے کی رقم پہلے ہی مختلف جنگجو گروہوں کو پہنچائی جاچکی ہے۔
    انہوں نے کہا کہ شمالی کشمیر میں جنگجوؤں کی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں تاہم جنوبی کشمیر میں جنگجوئیت کو کمزور کرنے کے بعد اب فورسز کی توجہ شمالی کشمیر کی جانب موڈ دی جائے گی۔یاد رہے کہ جموں کشمیر پولس اس سے قبل شمالی کشمیر کو جنگجوئیت سے آزاد کرنے کے کئی بار دعویٰ کرچکی ہے تاہم جس کسی علاقے کے بارے میں اس طرح کے دعویٰ کئے گئے بعدازاں وہاں پھر سے جنگجوئیانہ سرگرمیوں کو عروج ملتے دیکھا گیا۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS