جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں مشتبہ جنگجووں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے وابستہ ایک سرپنچ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مشتبہ جنگجووں نے جمعرات کی صبح قاضی گنڈ کے ویسو نامی گاوں میں بی جے پی سرپنچ سجاد احمد کھانڈے پر اپنے گھر کے نزدیک گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ زخمی سجاد احمد کو فوری طور پر گورنمنٹ میڈیکل کالج و ہسپتال اننت ناگ لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ تاہم بظاہر حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ یہ ضلع کولگام میں گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران کسی بی جے پی لیڈر پر حملے کا دوسرا واقعہ ہے۔ قبل ازیں مشتبہ جنگجووں نے 4 اگست کی شام دیر گئے اکھرن قاضی گنڈ میں بی جے پی پنچ عارف احمد پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے اور فی الوقت ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
اس سے قبل جنگجووں نے 8 جولائی کو قصبہ بانڈی پورہ میں بی جے پی کے ضلع صدر شیخ وسیم باری، ان کے والد بشیر احمد اور بھائی عمر بشیر پر گولیاں برسائی تھیں جس کے نتیجے میں ان تینوں کی موت واقع ہوئی تھی۔ وادی کشمیر میں مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران اور کارکنوں کی شکایت ہے کہ انہیں سیکورٹی فراہم نہیں کی جارہی ہے۔ بعض کی یہ بھی شکایت ہے کہ ان کے ساتھ سیکورٹی اہلکار مامور تھے لیکن پی ڈی پی – بی جے پی اتحاد ختم ہونے کے بعد ان سے یہ سیکورٹی واپس لی گئی۔