جموں وکشمیر کی مسلم کمیونٹی خطرے سے دوچار: محبوبہ مفتی

0

سری نگر(ایجنسیاں): جموں کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے جمعہ کو کہا کہ جموں و کشمیر 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے ایک کھلے جیل میں تبدیل ہو گیا ہے۔میرواعظ عمر فاروق نظر بند ہیں۔ ہمارے مدارس تباہ ہو رہے ہیں۔مسلم کمیونٹی خطرے میں ہے۔ میں مستقبل کے بارے میں فکر مند ہوں۔ 5 اگست2019 کو جو کچھ شروع کیا گیا،وہ اب بھی جاری ہے۔جموں و کشمیر کو کھلے جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی درگاہ حضرت بل میں نماز جمعہ ادا کی۔اسی دوران انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور ریاستی گورنر انتظامیہ کو نشانہ بنایا اور جموں کشمیر کی تباہی کا الزام لگایا۔ واضح رہے کہ انڈیا اتحاد کو ایک اور جھٹکا دیتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بدھ کو اعلان کیا کہ وہ جموں کشمیر میں لوک سبھا انتخابات میں اپنی پارٹی کے امیدوار کھڑے کریں گی۔ یہ پیش رفت نیشنل کانفرنس (این سی) کے رہنما عمر عبداللہ کے کہنے کے بعد سامنے آئی ہے کہ ان کی پارٹی کشمیر کی تینوں نشستوں کے لیے الیکشن لڑے گی۔مفتی نے سری نگر میں نامہ نگاروں کو بتایاکہ ممبئی میں، میں نے کہاکہ فاروق عبداللہ ہمارے بہترین نمائندے ہیں اور وہ فون کریں گے۔

عمر عبداللہ کو زیادہ مفاد کے لیے مجھ سے یہی بات کرنی چاہیے تھی، ہم پارلیمانی انتخابات پر نہیں لڑنے والے تھے۔نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی عام انتخابات میں بی جے پی کو چیلنج کرنے کے لیے بنائے گئے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس میں شراکت دار ہیں۔دونوں علاقائی پارٹیاں عوامی اتحاد برائے گپکر اعلامیہ کے دو اہم اجزاء ہیں، جو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: مودی ایجنسیوں پر قبضہ کرکے مالی اجارہ داری قائم کرنا چاہتے ہیں: راہل گاندھی

مرکز کے زیر انتظام علاقے میں لوک سبھا انتخابات پہلے پانچ مرحلوں میں 19 اپریل (اْدھم پور)، 26 اپریل (جموں)، 7 مئی (اننت ناگ-راجوری)، 13 مئی (سری نگر) اور 20 مئی (بارہمولہ) کو ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS