جہانگیر پوری تشددمعاملہ : دہلی پولیس نے وزارت داخلہ کو رپورٹ سونپی

0

جانچ رپورٹ میں تشدد کے پیچھے سازش کی بات کہی گئی، 5ملزمان پرلگایا گیا این ایس اے
نئی دہلی (ایجنسیاں) : دہلی پولیس نے جہانگیر پوری تشدد معاملے میں اپنی ابتدائی رپورٹ وزارت داخلہ کو سونپ دی ہے ۔ذرائع کے مطابق اس معاملے کی جانچ کررہی دہلی پولیس کی شاخ نے عبوری رپورٹ وزارت داخلہ کو سونپ دی ہے۔ اس رپورٹ میں تشدد کی وجہ موٹے طورپر مجرمانہ سازش بتائی گئی ہے۔ پولیس نے اپنی رپورٹ میں وزارت داخلہ کو تشدد کے واقعہ سے متعلق معلومات اور اس سے نمٹنے کےلئے اس کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلی معلومات دی ہے۔ رپورٹ میں اب تک کی گئی جانچ کی بنیاد پر تشدد کے پیچھے کسی سازش کی بات کہی گئی ہے ۔دہلی پولیس اس معاملے میں ہفتے کی رات سے ہی جانچ میں لگی ہوئی تھی اور اس نے اب تک قریب 25 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔اس کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگوں سے واقعہ کے بارے میں پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس کو یہ بھی معلومات ملی ہے کہ شوبھا یاترا نکالنے کےلئے متعلقہ افسروں سے عمل کے مطابق اجازت نہیں لی گئی تھی۔پولیس نے اس بات کو کافی سنجیدگی سے لیا ہے اور منتظمین کے خلاف بھی اس معاملے میں کارروائی کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ جہانگیرپوری میں ہفتے کو ہنومان جینتی کے موقع پر جب شوبھایاترا نکالی جارہی تھی توجلوس پر کچھ لوگوں نے پتھرائو کیا۔اس کے بعد تشدد اور آتش زدگی کے واقعات بھی ہوئے ۔تشدد میں پولیس اہلکاروں سمیت کئی لوگ زخمی ہوگئے تھے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتے کی شام کو ہی دہلی پولیس کے اعلیٰ افسروں سے بات کرکے انہیں دارالحکومت میں امن و قانون کی حالت کو برقرار رکھنے کی ہدایت دی تھی۔ساتھ ہی انہوں نے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کو بھی کہاتھا۔دریں اثنا مرکزی حکومت نے جہانگیرپوری تشدد کے معاملے میں سخت قدم اٹھایا ہے۔ تشدد پھیلانےکے الزام میں 5 ملزمان پر نیشنل سیکورٹی ایکٹ (این ایس اے) لگایا گیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق جن 5 ملزمان پر این ایس اے لگایا گیاہے، ان میں انصار، سلیم، سونو، دلشاد اور احیدشامل ہیں۔ دوسری جانب دہلی پولیس نے تشدد کی جگہ کا محاصرہ کرکے دارالحکومت کے تمام حساس علاقوں میں چوکسی بڑھا دی ہے۔ دونوںکمیونٹیکے لوگوں سے امن کے لیے کام کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ جہانگیرپوری تشدد کے سلسلے میں پستول پہنچانےکے الزم میںغلام رسول عرف گلی کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS