نئی دہلی : وزیر مملکت برائے امور داخلہ نیتانند رائے نے بدھ کے روز راجیہ سبھا میں کہا کہ ہند -بنگلہ دیش بین الاقوامی سرحد کے ساتھ 319 کلومیٹر طویل دریاؤں اور ناقابل رسائی علاقوں کی وجہ سے باڑ لگانا ممکن نہیں ہے۔
رائے نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دریاؤں اور ناقابل رسائی علاقوں میں دراندازی کے واقعات کو روکنے کے لئے حساس کیمرے لگائے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سیکورٹی اہلکار ندیوں میں کشتیوں کے ذریعہ دراندازی کے واقعات پر بھی نظر رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 249 کلومیٹر کے رقبے میں زمین ایکوائرمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے باڑ نہیں لگایا جاسکا ہے۔ زمین دستیاب ہونے پر باڑ لگادی جائے گی۔
رائے نے کہا کہ مغربی بنگال میں ہند- بنگلہ دیش بین الاقوامی سرحد پر زمین کا ایکوائر منٹ نہ ہونے کی وجہ سے تقریباً 60 کلو میٹر میں باڑ لگائی نہیں جا سکی ہے۔ ان مقامات سے دراندازی کی کوششیں ہوتی رہتی ہیں،جن کو بی ایس ایف کے جوان ناکام بناتے رہتےہیں۔
انہوں نے کہا کہ سال 2016 سے 2020 کے دوران دراندازی کے مجموعی طور پر 2548 واقعات ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں 2014 کی ابتدائی رپورٹ درج کی گئی تھی اور 4189 افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر سیکورٹی فورس کے جوان درانداز کو پکڑ کر ریاستی حکومت کے حوالے کردیتے ہیں۔ ریاستی حکومت سخت کارروائی نہیں کرتی ہے جس کی وجہ سے بہت کم لوگوں کو سزا ملتی ہے۔
ہند- بنگلہ دیش بارڈر پر 319 کلومیٹر علاقہ میں باڑ لگانا ممکن نہیں: نیتانند
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS