یروشلم (ایجنسیاں) : رمضان المبارک کے آخری عشرے میں فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی عروج پر رہی تاہم اختتام رمضان پرفلسطینی علاقوں میں قدرے امن دیکھا جا رہا ہے۔تاہم اسرائیلی فوج نے گذشتہ سال مئی جیسے حالات پیدا ہونے کے خدشے کے پیش نظر سکیورٹی فورسز کو تیار کرنا شروع کیا ہے۔ گذشتہ سال مئی کے واقعات کی تکرار روکنے اور سنہ 48 فلسطینی علاقوں میں امن کے قیام کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔اسرائیلی عسکری ماہرین کا خیال ہے کہ شمال میں حزب اللہ اور جنوب میں حماس کے ساتھ تصادم کے امکانات اب بھی موجود ہیں۔ دونوں محاذوں پر حالات کشیدہ ہونا کسی بھی وقت ممکن ہے۔ سکیورٹی سروسز فوج اور پولیس حکام کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے واپس لوٹی ہیں تاکہ 1948ء کے عرب علاقوں میں کسی قسم کی کشیدگی سے نمٹنے کے لیے تیاری کی جا سکے۔
زیادہ تر فیصلوں میں متفقہ طور پر پولیس اور فوج کے دستوں کے لیے وسیع اور سخت فوجی تربیت کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا جس میں عرب قصبوں کی مرکزی سڑکوں کی بندش سے نمٹنے کے طریقے بھی شامل ہیں۔ یہ سڑکیں شمالی اسرائیل کو مرکزی علاقوں سے ملانے کے حوالے سے شریان کہلاتی ہیں۔حال ہی میں اسرائیل نے انکشاف کیا کہ 1948ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے عرب علاقوں میں حزب اللہ اور ایران نواز سیل قائم ہیں۔ اسرائیلی ریاست کو خدشہ ہے کہ شمال میں حزب اللہ اور جنوب میں حماس کے ساتھ کسی قسم کے تصادم کی صورت میں 1948ء میں موجود یہ سلیپرسیل متحرک ہوسکتے ہیں۔ اسرائیل کے لیے ان سیلز کو قابو میں لانا زیادہ مشکل ہوسکتا ہے۔اسی تناظر میں اسرائیلی فوج نے فورسز کو تربیت دینے کا فیصلہ کیا کہ مرکزی سڑکوں کے بند ہونے کی صورت میں کیسے عمل کیا جائے۔فوجی بسوں کو کیسے روکا جائے جو فوجیوں یا فوجی سازوسامان کو شمال یا جنوب میں لے جائیں۔
لبنان سے حزب اللہ اور غزہ کی پٹی سے حماس اور اسلامی جہاد کے راکٹ حملوں کو سیکیورٹی سروسزخطرے کے منظرناموں میں دیگر امکانات سے آگے رکھا ہے۔ انہی خطرات کے پیش نظراسرائیلی فوج اور پولیس کو تربیت دی جائے گی۔ اگرغزہ اور شمال میں حزب اللہ کی طرف سے راکٹ حملے کیے جاتے ہیں تو اس صورت میں غرب اردن، بیت المقدس اور اندرون فلسطین کے شہروں حیفا، اللد اور رملہ، بدو عرب آبادی اور جزیرہ نما النقب تک تشدد کی لہر پھیل سکتی ہے۔ مشقوں میں وادی عارہ کی مرکزی شاہراہ کی بندش اور اس کے کھولنے کے طریقہ کار کو شامل کیا گیا۔ یہ شاہراہ تل ابیب، وسطی اسرائیل اور دوسرے فلسطینی علاقوں تک ٹریفک کی نقل وحرکت کے لیے شریان کا درجہ رکھتی ہے۔ اس سڑک پرعرب آبادی کے وسیع مظاہروں کے پیش نظر فوج، پولیس اور بارڈر سیکیورٹی فورسزکوآپریشن کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔اس کی تیاری میں پولیس نے “بارڈر فورسز” کی 6 نئی کمپنیاں بھرتی کی ہیں اور فی الحال دو اضافی کمپنیاں بھرتی کرنے پر کام کر رہی ہیں۔ ایک سینئر پولیس افسر کا کہنا ہے کہ مختلف سیکیورٹی ایجنسیاں چوکس ہیں۔ پولیس اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے پوری طرح لیس ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، ہربریگیڈ میں 500 تربیت یافتہ پولیس کی ایک خصوصی فورس تیار کی ج رہی ہے۔انہیں ربڑ کی گولیاں چلانے کی تربیت دی گئی ہے۔
فلسطینی عرب علاقوں میں ’حالات قابو‘میں رکھنے کیلئے اسرائیلی فوج کی مشقیں
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS