اسرائیل نے ابھی تک غزہ میں “بھوک مہم” جاری رکھی ہوئی ہے : اقوام متحدہ

0

واشنگٹن، (ایجنسیاں)
اقوام متحدہ کے خوراک کے حق سے متعلق آزاد تفتیش کار مائیکل فخری نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے ابھی تک غزہ میں “بھوک مہم” جاری رکھی ہوئی ہے۔ اگرچہ ایک برس قبل غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے بعد سے اب تک دس لاکھ ٹن سے زیادہ امداد پہنچا دی گئی ہے۔ اس میں سات لاکھ ٹن غذائی مواد ہے۔

فخری نے جمعے کے روز صحافیوں کو بتایا کہ خوراک صرف کیلوریز نہیں ہوتی، فلسطینیوں کو نہ تو مناسب خوراک ملی اور نہ کیلوریز حاصل ہو سکیں۔

فخری نے مزید کہا کہ “ایک سال سے جاری بھوک ہم اور 24 برس سے جاری محاصرے کے سبب اب چند اضافی امدادی ٹرکوں کو داخلے کی اجازت دینا درحقیقت انسانی ضروریات کو پورا نہیں کرتا ہے”۔

فخری کے مطابق سب سے اہم بات یہ ہے کہ اسرائیل جو کچھ کہہ رہا ہے وہ اس کے برخلاف ہے جو ہر انسانی تنظیم اب کہہ رہی ہے اور ہمیشہ کہتی آ رہی ہے۔

فخری نے باور کرایا کہ امدادی ذمے داران غزہ کی پٹی میں امداد کے داخلے کی اجازت کے حوالے سے اسرائیل کے ضوابط کو “غیر واضح اور نا معقول” قرار دے رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے تفتیش کار کے مطابق “اسرائیلی حکام کے ساتھ رابطہ کاری کے باوجود غزہ میں داخل ہونے والے امدادی قافلوں پر اکثر اسرائیلی فوج کی جانب سے فائرنگ کر دی جاتی ہے … اور اگر قافلے اس سے بچ جائیں تو پھر امداد حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے شہریوں کو کئی مرتبہ فائرنگ اور ہلاکتوں کا سامنا ہوتا ہے”۔

غزہ کی تازہ صورت حال کے حوالے سے طبی کارکنان نے بتایا کہ جمعے کے روز جبالیا کیمپ میں کئی گھروں پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 افراد جاں بحق اور 85 زخمی ہو گئے۔ کیمپ کی آبادی نے بتایا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے راستوں اور گھروں کو تباہ کر دیا۔

واضح رہے کہ جبالیا کا شمار غزہ کی پٹی میں واقع آٹھ تاریخی پناہ گزین کیمپوں میں سب سے بڑے کیمپ کے طور پر ہوتا ہے۔

غزہ کی پٹی میں حماس کے زیر انتظامی حکومتی میڈیا بیورو کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیوں کہ بم باری کا نشانہ بننے والی تعمیرات اور ملبے کے نیچے بھی کئی لوگ موجود ہیں۔ فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (وفا) کے مطابق مرنے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

غزہ میں وزارت صحت کے بیان کے مطابق جمعے کے روز غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اسرائیل کے حملوں میں کم از کم 39 فلسطينی جاں بحق ہو گئے جن میں 20 اموات صرف جبالیا میں ہوئیں۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS