نئی دہلی(یواین آئی )
دبئی میں اتوار کو دہلی کیپٹلز اور کنگ الیون پنجاب کے درمیان کھیلے گئے میچ کے 19ویں اوور کی پہلی گیند پر امپائر نتن مینن کے ذریعہ مینک اگروال کے ایک رن کو شارٹ رن قرار دینے پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے ۔ سابق کرکٹر وریندر سہواگ، محمد کیف ، عرفان پٹھان ، آکاش چوپڑا اور پنجاب ٹیم کی مالکن پریتی زنٹا نے امپائر نتن مینن کے فیصلے کو غلط قرار دیا۔کنگز الیون پنجاب نے بھی معاملے سے متعلق میچ ریفری سے اپیل کی ہے ۔جبکہ شائقین نے میچ کے فیصلے کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا ہے ۔اتوار کو دبئی میں کھیلے گئے میچ میں دہلی کیپٹلز نے کنگ الیون پنجاب کو سپر اوور میں شکست دی۔ میچ کے 19 ویں اوور میں امپائر نتن مینن کے ذریعہ مینک اگروال کے ایک رن کو شارٹ رن قرار دیا گیا۔
پریتی زنٹا نے ٹویٹ کیا اور کہا کہ 5 بار وہ کورونا ٹیسٹ کرانے کے بعد بھی مسکراتی رہیں لیکن مینک اگروال کا رن شارٹ قرار دئے جانے پر افسوس ہوا۔اس فیصلے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پریتی نے کہا کہ اگر آپ ٹکنالوجی کا استعمال نہیں کرتے ہیں تو اس کے کوئی معنی نہیں ۔اب وقت آگیا ہے کہ بی سی سی آئی کو ایک نیا قاعدہ متعارف کرانا چاہئے ۔ ہر سال ایسا نہیں ہوسکتا۔ میں ہمیشہ فتح یا شکست سے مطمئن رہتی ہوں لیکن اس کے لئے بھی قواعد کو تبدیل کرنا ضروری ہے ۔ جو ہونا تھا وہ ہوچکا ہے اور یہ ضروری ہے کہ ہم آگے بڑھیں۔ ٹیم مثبت انداز میں آگے بڑھی کیونکہ ٹورنامنٹ میں ابھی ہمارے پاس بہت طویل سفر طے کرنا ہے ۔
سہواگ نے ٹویٹ میں کہا کہ یہ کوئی شارٹ رن نہیں تھا۔ انہون نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ ’میں مین آف دی میچ کے لئے انتخاب سے خوش نہیں ہوں۔" مین آف دی میچ کا خطاب شارٹ رن دینے والے امپائر کو دیا جانا چاہئے ۔ ‘سابق آل راؤنڈر محمد کیف نے ٹویٹ کیا اور کہا کہ بڑے بڑے ٹورنامنٹس میں چھوٹی چھوٹی غلطیاں ہوتی رہتی ہیں۔ملک کے سابق فاسٹ بولر عرفان پٹھان نے بھی اپنی رائے کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا کہ اس ایک شارٹ رن کال کا کیا ہوا ؟
سابق کرکٹر آکاش چوپڑا نے بھی ٹویٹ کیا کہ یہ کوئی شارٹ رن نہیں تھا۔ اسے ٹیکنالوجی کا سہارا لینا چاہئے تھا۔ اگر کنگز الیون پنجاب محض 2 پوائنٹس کے ساتھ فائنل فور میں نہ پہنچ سکی تو پھر کیا ہوگا؟
کنگز الیون پنجاب کے ایک مداح نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ جب تکنیکی ثبوت ہمارے سامنے ہیں تو میچ کا نتیجہ شارٹ رن میں سدھار کرتے ہوئے میچ کا نتیجہ تبدیل کیا جانا چاہئے ، یہ کھیل کی روح کے پیش نظر ہونا چاہئے …براہ کرم میچ کا نتیجہ تبدیل کریں۔
پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے دہلی کیپیٹلز نے کنگز الیون پنجاب کو 158 رنز کا ہدف دیا تھا۔ ہدف کے تعاقب میں پنجاب کی شروعات انتہائی خراب رہی تھی۔ نصف ٹیم 55 رنز پر پویلین لوٹ گئی تھی۔ اسی دوران اوپنر مینک اگروال نے ایک سرے کو سنبھال رکھا ۔ میچ کے 19 ویں اوور میں مینک اگروال اپنا پہلا رن لینے کے دوران ایکسٹرا کوور سے باہر چلے گئے ۔ فیلڈ امپائر نتن مینن نے اسے شارٹ رن دے دیا۔ یہ اوور کیگیسو ربادا کا آخری اوور بھی تھا۔
مینک اگروال نے دہلی اور پنجاب کے مابین میچ کے دوران پنجاب کی اننگز میں 19 ویں اوور کی تیسری گیند پر دو رنز بنائے تھے ، لیکن امپائر نتن نے کرس جارڈن کے رن کو شارٹ رن قرار دیا اور دو کے بجائے ایک رن پنجاب کے کھاتے میں شامل کیا۔لیکن ری پلے میں دکھایا کہ جارڈن کا بیٹ کریز کے اندر چلا گیا اور پورا رن بنایا۔ یہ پنجاب اور دہلی کے مابین ٹائی رہا اور میچ کا فیصلہ ایک سپر اوور میں ہوا جہاں پنجاب ہار گیا۔ دونوں ٹیموں کے 157 رنز کے برابر اسکور تھا۔ اگر اس شارٹ رن کو نہ دیا جاتا تو پنجاب مقررہ اوورز میں میچ جیت سکتا تھا۔اسی کے ساتھ ہی پنجاب آخری گیند پر ایک رن بھی نہ بناسکا۔ جس کی وجہ سے میچ ایک سپر اوور میں گیا۔ دہلی نے سپر اوور میں پنجاب کو شکست دی۔ کیگیسو ربادا دہلی کی فتح کا ہیرو رہے ۔ انہوں نے سپر اوور میں صرف 2 رن دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں۔ پنجاب نے سپر اوور میں صرف 2 رنز بنائے ، یہ آئی پی ایل میں سپر اوور کا سب سے چھوٹا اسکور تھا۔
دہلی نے 2 گیندوں میں 3 رنز بنا کر میچ جیت لیا۔
ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے دہلی کی شروعات بہت خراب تھی۔ ٹیم 13 رنز پر 3 وکٹیں گنوا چکی تھی۔ اس کے بعد رشبھ پنت (31) اور کپتان شیریس ایئر (39) نے چوتھی وکٹ کے لئے 73 رنز کی شراکت قائم کی۔ آخر کار مارکس اسٹوئنس نے 21 گیندوں پر 53 رنز بنا کر دہلی کا اسکور 8 وکٹوں پر 157 تک پہنچا دیا۔ اسٹوئنس کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔