لکھنؤ : ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) نے اشارہ دیا ہے کہ لداخ کی وادی گلوان میں چینی فوج کی مذموم سرگرمیوں کے بعد ملک میں غم و غصے کی لہر کے درمیان مستقبل قریب میں چین کی اسپانسر کمپنی لی ننگ کے ساتھ معاہدہ ٹوٹ سکتا ہے۔
آئی او اے کے خزانچی آنندیشور پانڈے نے جمعہ کے روز یواین آئی کو بتایا کہ ہم ملک سے الگ نہیں ہیں۔ ملک ہمارے لئے اہم ہے۔ ہم مرکز کے ہر فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں۔ چینی کمپنی لی ننگ کے ساتھ ہمارا معاہدہ 2016 میں ریو اولمپکس سے پہلے ہوا تھا جو ٹوکیو اولمپکس تک کے لئے ہے۔ معاہدے کے تحت لی ننگ ہندستانی کھلاڑیوں کو پانچ سے چھ کروڑ روپے کی کٹ مہیا کرتی ہے۔
کورونا وائرس کی وجہ سے ٹوکیو اولمپکس کو 2021 تک کے لئے ملتوی کردیا گیا ہے اور ماضی قریب میں کھیلوں کا کوئی بڑا ایوینٹ نہیں ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے پاس معاہدے پر غور کرنے کے لئے کافی وقت ہے۔ ہم جلد ہی ایک ایگزیکٹو میٹنگ طلب کریں گے جس میں چین کے ساتھ جاری فوجی کشیدگی کی صورت میں معاہدے کو توڑنے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے حالانکہ اس سلسلے میں مرکزی حکومت کے رہنما خطوط پر عمل کیا جائے گا۔
اہم بات یہ ہے کہ وادی گلوان میں چینی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں 20 ہندوستانی فوجی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد چینی کمپنیوں اور اس کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا عمل پورے ملک میں شروع ہوچکا ہے۔ دریں اثنا مرکزی حکومت نے بھی ریلوے سے منسلک اسکیم سے شوگر کمپنی کا معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئی او اے چینی کمپنی کے ساتھ معاہدہ توڑ سکتے ہے: پانڈے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS