نئی دہلی: سنہ 2020-21 میں عالمی سطح پر اناج کی پیداوار کے نئے ریکارڈ 278 ملین ٹن تک پہنچنے کا امکان ہے جو سنہ 2019۔20
سے 2.6 فیصد زیادہ ہے۔
اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن کی اناج سپلائی اینڈ ڈیمانڈ سیل نے روم میں جمعرات کے روز یہ معلومات دیں۔ سال 2020-21 کے لیے تنظیم کا یہ
پہلا تخمینہ بوائی، ممکنہ بوائی، سازگار موسم اور مانگ اور سپلائی کی صورتحال پر مبنی ہے۔
آرگنائزیشن کا تخمینہ ہے کہ اناج پیداوار کے مجموعی اضافے میں 90 فیصد حصہ داری مکا کی ہوگی۔ شمالی امریکہ، یوکرین اور جنوبی امریکہ میں مکا کی ریکارڈ
بوائی کے سبب اس کی پیداوار چھ کروڑ 45 لاکھ ٹن بڑھ کر 129.77 ملین ٹن ہوجائے گی۔
چین، جنوب مشرقی ایشیاء، جنوبی ایشیاء اور امریکہ میں بہتر بوائی کی وجہ سے چاول کی پیداوار بھی 2019 کے مقامبلے 1.6 فیصد اضافے سے ریکارڈ 50 کروڑ 70 لاکھ ٹن تک متوقع ہے۔ رواں سال گندم کی پیداوار میں کمی کا امکان ہے۔ یوروپی یونین، یوکرین میں امریکہ میں گندم کی پیداوار میں کمی کا رجحان برقرار رہے
گا۔ حالانکہ گندم کی پیداوار میں آسٹریلیا اور روس میں اضافہ متوقع ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سال 2020-21 میں خوراک، چارہ اور صنعتی استعمال کی وجہ سے غذائی اجناس کی عالمی کھپت 1.6 فیصد اضافے کے ساتھ ریکارڈ
273 ملین 20 لاکھ ٹن ہونے کا امکان ہے۔ بڑھتی ہوئی کھپت کی بنیادی وجہ مکا کی مانگ میں اضافہ ہوگا۔ چین میں چارے کے لیے اور امریکہ میں ایتھنول کے لیے
مکا کی مانگ ہوگی۔ چاولوں کی کھپت میں اسی سال 1.6 فیصد اضافہ ہوگا۔ سال 2020-21 میں عالمی سطح پر فی کس کھانے کی کھپت 0.6 فیصد سے بڑھ کر
53.9 کلوگرام فی سال ہوجائے گی۔
پیداوار اور کھپت کے اعداد و شمار کے مطابق فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کا اندازہ ہے کہ 2021 کے آخر تک عالمی اناج کا ذخیرہ 4.5 فیصد بڑھ کر ریکارڈ 92
کروڑ 70 لاکھ ٹن ہوجائے گا۔ اس سے پیداوار میں کھپت کا تناسب 32.9 فیصد ہوجائے گا۔ عالمی اناج ذخیرہ اندوزی سب سے زیادہ 47 فیصد چین میں ہوگی۔
عالمی سطح پر اناج کی ریکارڈ پیداوار کا امکان
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS