ہندوستان بلامقابلہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب

    0

    نئی دہلی: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ملک سمیت میکسیکو، آئرلینڈ اور ناروے کو 2020-21 کے لیے سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب کر لیا ہے۔ منتخب ہونے والے ممالک کو جیت کے لیے کاسٹ کیے گئے ووٹس میں سے دوتہائی اکثریت درکار تھی۔ ایک خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہندوستان سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے کے لیے کوشش کرتا رہا ہے تاہم اسے کامیابی نہیں مل سکی، لیکن اب غیر مستقل رکن کے طور پر 192 میں سے 184 ووٹ لے کر بلامقابلہ سلامتی منتخب ہوا ہے۔ غور طلب ہے کہ چند روز قبل پاکستان کے ویز خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ ’انڈیا سات مرتبہ سلامتی کونسل کا غیر مستقل ممبر رہ چکا ہے اور اس کے دوبارہ رکن بننے سے کوئی قیامت نہیں آئے گی۔‘لداخ میں چین اور انڈیا کی جھڑپ کے بعد جس میں انڈیا کے کم از کم 20 فوجی مارے گئے، دونوں ممالک سلامتی کونسل میں ایک ہی میز پر اکٹھے ہوں گے۔ واضح رہے کہ سلامتی کونسل میں غیر مستقل ممبران کی تعداد 10 ہے جبکہ امریکہ، چین، برطانیہ، روس اور فرانس کا شمار مستقل ارکان میں ہوتا ہے جن کے پاس ویٹو پاور ہے۔ کینیڈا مغربی ممالک کی نشست حاصل کرنے کے لیے کافی وقت سے کوشش میں تھا لیکن اسے ناروے اور آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، جو کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے لیے ایک دھچکے سے کم نہیں ہے۔ ناروے نے 130 اور آئرلینڈ نے 128 ووٹ لے کر سلامتی کونسل کی رکنیت حاصل کی ہے۔ افریقی ممالک اس مرتبہ ایک مشترکہ ممبر منتخب کرنے میں ناکام رہے ہیں اور افریقی سیٹ کے لیے دوبارہ ووٹنگ ہوگی کیونکہ جبوتی اور کینیا دو تہائی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ کینیا کو 113جبکہ جبوتی کو 78 ووٹ ملے ہیں۔ میکسیکو بھی بلامقابلہ سلامتی کے غیر مستقل رکن کے طور پر منتخب ہوا ہے جس نے 187 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ ایجنسی کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے جنرل اسمبلی کی کارروائی ورچول ہوتی رہی ہے، لیکن فراڈ اور دھاندلی سے بچنے کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ نہیں کروائی گئی۔ اس کے بجائے یہ ووٹنگ 193 ممالک کے نمائندگان نے دن کے مختلف اوقات میں خفیہ رائے شماری اسمبلی ہال میں مکمل کی۔ جنرل اسمبلی نے 2020-21 کے لیے صدر کے طور پر ترکی کے سفارت کار وولکن بوزکر کو منتخب کیا ہے۔ آرمینیا، حالاں کہ یونان اور قبرص نے اس کی مخالفت کی تھی۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS