بنگلورو، (یو این آئی): مرکزی کامرس و صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے کہا ہے کہ مہنگائی کی شرح درحقیقت کم ہورہی ہے اور آج یہ 10 سال پہلے کی سطح سے نصف ہے ۔
انہوں نے کہاکہ “ہندوستانی معیشت کے بنیادی اصولوں کو مضبوط کرنے کے لیے گزشتہ آٹھ سالوں کی انتھک کوششوں اور 2014-15
میں افراط زر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے دیے گئے مینڈیٹ کے بعد ہم ایسی صورت حال میں ہیں جہاں افراط زر کی اوسط شرح اس مدت کے
دوران 4.5 کے قریب ہے ۔
مسٹر گوئل نے جمعہ کو بنگلورو ٹیک سمٹ کے 25ویں ایڈیشن میں کہا کہ 6.5 فیصد مہنگائی اب بھی بڑی حد تک قابو میں ہے ۔
انہوں نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم عالمی معیشت کو مضبوط بناتے رہیں گے جیسا کہ پہلے کبھی نہیں تھا اور جب ہم 2047 میں
آزادی کے 100 سال مکمل کریں گے تو یقیناً ہم دنیا کی تین بڑی معیشتوں میں شامل ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپس کی ٹیکنالوجی، اختراعات اور مسائل حل کرنے کا طریقہ ان صلاحیتوں میں کئی گنا اضافہ کرتا ہے جس سے ملک
کو ٹیکنالوجی اور اختراع میں عالمی سطح پر غلبہ حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
ہندوستانی اسٹارٹ اپس تقریباً ایک بوسٹر ڈوز کا کردار ادا کر رہے ہیں تاکہ کورونا وبا کے بعد صورتحال کو دوبارہ پٹری پر لایا جا سکے ۔
انہوں نے کہا کہ جغرافیائی سیاسی چیلنجوں کے باوجود جنہوں نے عالمی تجارت کو پس پشت ڈال دیا ہے اور ممالک کساد بازاری کا شکار ہیں،
یہ ہمارے نوجوان ہیں جنہوں نے ہندوستان کو دنیا کو ایک ممتاز مقام پر لے جانے میں مدد کی ہے ۔
مسٹر گوئل نے ماضی قریب میں ہندوستانی ٹیک انڈسٹری کی طرف سے کی گئی بڑی اختراعات کی مثالیں دیں جو دنیا کو اپنی طرف متوجہ کر رہی
ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یونیفائیڈ پیمنٹ گیٹ وے ، یو پی آئی، کووڈ ویکسینیشن مینجمنٹ اور آدھار کارڈ کی شکل میں ایک ارب سے زیادہ لوگوں کے لیے
مشترکہ شناختی کارڈ، آیوشمان بھارت کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال اور ایک ملک ایک راشن کارڈ غریب ترین لوگوں کو بلاتعطل راشن کی
فراہمی ہمارے نوجوانوں کے تیار کردہ پلیٹ فارم کی مثالیں ہیں۔
مسٹر گوئل نے کہا کہ بنگلورو نے واقعی ملک کے لیے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے کیونکہ ہم ترقی یافتہ ملک بننے کے سفر پر آگے بڑھ رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS