ہندوستانی ٹیم نے نقوی سے ایشیا کپ کی ٹرافی لینے سے انکار،ٹرافی کے بغیر اپنے ڈریسنگ روم میں واپس جانا پڑا

0

دبئی، (یو این آئی ) : ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے اتوار کو دبئی میں پاکستان کے خلاف فائنل میچ میں فتح کے بعد ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی سے ایشیا کپ ٹرافی لینے سے انکار کردیا۔ اس واقعہ سے رنکو سنگھ کے جیتنے والی باؤنڈری کے بعد انعامات کی تقسیم کی تقریب کے آغاز میں ڈیڑھ گھنٹے سے زیادہ تاخیر ہوئی۔

کرک بز کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی ٹیم نے نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار کردیا، جب کہ نقوی نے جیتنے والی ٹیم کو ٹرافی دینے کے لیے اپنی جگہ سے ہٹنے سے انکار کردیا۔ نقوی جو پاکستان کے وزیر داخلہ بھی ہیں، نے اصرار کیا کہ وہ اکیلے ہی ٹرافی پیش کریں گے۔ ایوارڈز کی تقریب شروع ہونے سے قبل ہی ٹرافی کو میدان سے ہٹا دیا گیا۔ تلک ورما، کلدیپ یادیو، اور ابھیشیک شرما نے اسپانسرز سے اپنے ایوارڈ حاصل کیے، لیکن ہندوستانی ٹیم کو ان کے تمغے اور ٹرافی دینے سے انکار کر دیا گیا۔ ہندوستان کو ٹرافی کے بغیر اپنے ڈریسنگ روم میں واپس جانا پڑا۔

پاکستان نے اپنا رنر اپ میڈل بی سی بی کے صدر امین الاسلام سے وصول کیا اور پھر اپنے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کے ساتھ سیدھے اپنے ڈریسنگ روم میں گئے۔ میچ کے بعد پاکستانی ٹیم اور اس کے ارکان ڈریسنگ روم سے باہر چلے گئے جس سے پریس کانفرنس کے ارد گرد غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی۔ پاکستانی ٹیم بالآخر ایک گھنٹہ اندر گزارنے کے بعد ڈریسنگ روم سے باہر نکلی، غالباً کشیدہ تعطل کے ختم ہونے کا انتظار کر رہی تھی، زیادہ تر ہندوستانی ہجوم کی طرف سے اونچی آواز میں، اپنی ٹیم کو ٹرافی اٹھاتے دیکھنے کے لیے بے چین تھی۔ اس کے باوجود انعام دینے کی تقریب میں مزید تاخیر ہوئی اور دونوں ٹیموں کے کھلاڑی میدان میں بیٹھے رہے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ ایمریٹس کرکٹ بورڈ کے نائب صدر خالد الزرونی اور بی سی بی کے امین الاسلام نے ہندوستان کو ٹرافی پیش کرنے کی پیشکش کی، جسے ہندوستان قبول کرنے کو تیار تھا۔ تاہم، نقوی رضامند نہیں تھے اور ٹرافی خود پیش کرنے پر اصرار کیا تھا۔ بالآخر ہندوستان کو کوئی ٹرافی پیش نہیں کی گئی۔

ہندوستانی کپتان سوریہ کمار یادیو ایوارڈ تقریب میں خاموش رہے۔ تلک ورما (پلیئر آف دی میچ)، سلمان علی آغا (پاکستانی کپتان) اور ابھیشیک شرما (ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی) کا انٹرویو لینے کے بعد میزبان سائمن ڈول نے اعلان کیا، “مجھے ایشین کرکٹ کونسل کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے کہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم آج رات اپنے ایوارڈ نہیں لے سکے گی۔ اس لیے یہاں میچ کے بعد ایوارڈز کی تقریب منعقد کی جائے گی۔

تقریب کے اختتام اور نقوی کے جانے کے بعد، ہندوستانی ٹیم کے کھلاڑیوں نے تصویر لینے کے لیے ‘چیمپیئنز’ سائن بورڈ کو مختصراً باہر لایا لیکن پھر اسے ہٹا دیا۔ کھلاڑی اسٹیج پر بیٹھ گئے، کیمروں کے لیے پوز کیا اور پھر اس پر چڑھ گئے۔ مسکراتے ہوئے، سوریہ کمار نے ایک خیالی ٹرافی اٹھانے کا ڈرامہ کیا جبکہ ان کے ساتھی ساتھی اس کے ارد گرد تالیاں بجا رہے تھے۔

میچ کے بعد پریس کانفرنس میں سوریہ کمار نے کہا کہ ہندوستان شاندار کارکردگی کے بعد ٹرافی جیتنے کا حقدار ہے۔ سوریہ کمار نے کہا جب سے میں نے کرکٹ کھیلنا اور دیکھنا شروع کیا ہے، میں نے کبھی کسی چیمپئن ٹیم کو ٹرافی سے انکار کرتے نہیں دیکھا۔ ہم نے اسے جیتنے کے لیے سخت محنت کی۔ ہم 4 ستمبر سے یہاں آئے ہیں، لگاتار دو اچھے میچ کھیل رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ ہم اس کے مستحق تھے۔ میں اس سے زیادہ نہیں کہہ سکتا۔ مجھے لگتا ہے کہ میں نے اس کا اظہار بہت اچھے طریقے سے کیا ہے، میں اس سے زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتا۔”
ہندسوتان کی پانچ وکٹوں سے جیت کے فوراً بعد، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (BCCI) نے بھی کھلاڑیوں اور معاون عملے کے لیے 21 کروڑ روپے کے انعامات کا اعلان کیا۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS