نیویارک(پی ٹی آئی) : امریکہ میں ہندوستان کی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف تشدد کے 18 ملزمان کی رہائی کی مانگ کی گئی ہے۔ امریکہ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، کناڈا، برطانیہ، جرمنی، ہالینڈ اور نیوزی لینڈ میں مقیم ہندوستانیوں کے نمائندوں ، غیرملکی شہریوںاور لیڈروں خصوصاً آسٹریلیا کی ممبر پارلیمنٹ ڈیوڈ شبرج نے 18 ملزمان کی رہائی کی مانگ کی حمایت کی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ہندوستان میں سی اے اے کے خلاف جمہوری طریقے سے مظاہرہ کرنے والے لوگوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے ملزم طلبا کو ’دہلی 18کا نام بھی دیاہے‘۔یوم جمہوریہ کے موقع پر جاری ایک بیان میں ان لوگوں نے ’دہلی18‘ میں شرجیل امام، عشرت جہاں، خالد سیفی، طاہر حسین، سلیم ملک، محمد سلیم خان، میران حیدر، شاداب احمد، گلفشاں فاطمہ، تسلیم احمد، شفاء الرحمن، اطہر خان، عمر خالد، صفورا زرگر،محمد فیضان خان، آصف اقبال تنہا، نتاشانروال اور دیوانگناکالیتاکی رہائی کی مانگ کی ہے۔ان میں 13مسلم ہیں اور گزشتہ ایک سال سے جیل میں بند ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ’انڈیا کنٹری اسپیشلسٹ‘ گووند آچاریہ نے گرفتاری کو اظہار آزادی پر حملہ بتایا ہے اور فوراً رہائی کی مانگ کی ہے۔ مذکورہ بیان پر دستخط کرنے والوں میں ’اندوز فار ہیومن رائٹس‘ (امریکہ)، ’انٹرنیشنل کونسل آف انڈین مسلمس، ورلڈ وائڈ، دلت سالیڈیریٹی فورم، (امریکہ) تنظیموں سے وابستہ لوگ شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS