نئی دہلی (یو این آئی)
ہندوستان اور شام نے دو طرفہ، کثیر جہتی اور بین الاقوامی فورموں پر مشترکہ مفاد کے امور پر قریبی روابط اور تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے ۔وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن اور شام کے نائب وزیر امور خارجہ فیصل مقداد نے جمعرات کے روز ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ایک اہم ملاقات کی، جس میں یہ اتفاق رائے قائم کیا گیا۔وزارت خارجہ نے بتایا کہ اس ملاقات میں باہمی تعلقات کا جائزہ لینے اور باہمی مفادات کے شعبوں میں مزید تعاون کے لئے روڈ میپ تیار کرنے کا ایک موقع فراہم ہوا۔ بیان میں وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ "ہندوستان اور شام کے تعلقات تاریخی طور پر مضبوط اور دوستانہ رہے ہیں، جن کو باقاعدگی سے ہونے والے دورے کے ذریعہ پروان چڑھایا گیا ہے "۔ شامی نائب وزیرخارجہ نے کہا کہ شام نے اپنے بحران کی مدت میں ہندوستان کی حمایت اور ترقیاتی امداد کی ستائش کی ہے ، اور اس نے مختلف کثیر جہتی اور بین الاقوامی تنظیموں کے لئے ہندوستان کی امیدواری کے لئے غیر مشروط حمایت کی پیشکش کی ہے ۔ ڈاکٹر فیصل مقداد نے جولائی 2020 میں 10 میٹرک ٹن دوائیاں بروقت تحفہ دینے پر حکومت ہند کا شکریہ ادا کیا، جس سے شام کو کووڈ-19 کا مقابلہ کرنے میں مدد ملی اور ساتھ ہی 'اسٹڈی ان انڈیا' پروگرام کے تحت شامی اسکالروں کو ایک ہزار اسکالرشپ فراہم کرنے پر بھی حکومت ہند کا شکریہ ادا کیا۔ اس سے قبل حکومت ہند نے 2011 میں شام کی خانہ جگی شروع ہونے کے بعد سے شامی حکومت کو 12 ملین امریکی ڈالر کی انسانی امداد فراہم کی ہے ۔مزید برآں، ہندوستان نے ایک بائیوٹیک پارک اور ایک آئی ٹی سنٹر قائم کیا ہے اور اسٹیل اور بجلی کے شعبوں میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے بطور قرض 265 ملین ڈالر فراہم کی ہے ۔مسٹر مرلی دھرن نے ڈاکٹر مقداد کو کووڈ 19 سے درپیش عوامی اور سماجی و معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے حکومت کے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری پر بھی مختصر گفتگو ہوئی۔انہوں نے شام اور خطے کی تازہ صورتحال پر آگاہی کے لئے ڈاکٹر مقداد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے شام کے دہائیوں پرانے تنازع کا جامع اور پرامن حل دیکھنے کی امید ظاہر کی، جس میں شامی قیادت کے علاوہ تمام متعلقہ فریقوں کی شمولیت ہواور جس سے ملک کی علاقائی سالمیت اور شامی باشندوں کی وحدت کی حفاظت ہو۔
ہند- شام کا باہمی مفادات پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS