نئی دہلی (ایجنسیاں): مالدیپ میں جب سے صدر محمد معزو اقتدار میں آئے ہیں، ہندوستانی فوجوں کی واپسی کو لے کر ہندوستان اور مالدیپ کے تعلقات نچلی سطح پرآگئے ہیں۔ مالدیپ کے صدر محمد معزو نے ایک بار پھر مالدیپ میں موجود ہندوستانی فوجیوں کی واپسی کا معاملہ اٹھایا ہے۔ معزو نے کہا ہے کہ ہندوستان کو مالدیپ کی جمہوری خواہش کا احترام کرنا چاہیے اور اپنی افواج کو واپس بلانا چاہیے۔
ایک انٹرویومیں معزونے کہا کہ اگر ہندوستان اپنی فوجیں نہیں ہٹاتا ہے تو یہ اس کی ’جمہوری خواہش‘ کی خلاف ورزی ہو گی۔ یہ آئین کو نظر انداز کرنے اور جمہوریت کے مستقبل کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہوگا۔معزو نے کہاکہ مالدیپ کے لوگ مالدیپ میں غیر ملکی فوجی اہلکاروں کی تعیناتی کو بالکل پسند نہیں کرتے۔ اس وقت مالدیپ میں صرف ہندوستانی افواج موجود ہیں۔ مالدیپ کے لوگوں کی خواہش کا احترام کرنے کیلئے میں نے ہندوستان سے اپنی فوجیں واپس بلانے کی درخواست کی ہے۔
معزونے مزید کہاکہ اگر ہمارا پارٹنر (ہندوستان) مالدیپ کے عوام کی اکثریت کی خواہش کو نظر انداز کرتا ہے، تو ملک میں جمہوریت کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی معزو نے کہا کہ پارلیمانی منظوری کے بغیر غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی آئین کی بنیادی روح کے خلاف ہے۔
معزو کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کا حل ہندوستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعہ تلاش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہمارے قریبی دوستوں میں سے ایک ہے۔ ہماری روایتی اور ثقافتی جڑیں جڑی ہوئی ہیں۔ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور سیاحت جیسے شعبوں میں تعلقات بڑھ رہے ہیں۔ہند مخالف ہونے کے ساتھ ساتھ معزو پر چین نواز ہونے کا الزام ہے۔
اپنے بارے میں انہوں نے کہاکہ ہم کسی ملک کے مخالف یا کسی ملک کے حامی نہیں ہیں۔ میری حکومت مالدیپ کی حامی پالیسی اپنائے گی۔ واضح رہے کہ معزو نے گزشتہ سال دسمبر میں ہندوستان کے ساتھ پانی کا معاہدہ ختم کر دیا تھا۔ سابق صدر ابراہیم محمد صالح کے دور میں ہندوستان اور مالدیپ کے درمیان ہائیڈرو گرافک معاہدہ ہوا تھا،جس میں ہندوستان کو مالدیپ کے علاقائی پانی، جھیلوں، ساحلی پٹیوں، سمندروں اور لہروں کا ہائیڈرو گرافک سروے کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: شندے کے بیان نے حاجی ملنگ درگاہ کے تنازع کو دی ہوا
محمد معزو نے ہندوستان کے ساتھ اس معاہدے کی تجدید سے انکار کر دیا۔ اب انہوں نے اس حوالے سے وضاحت پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ اس معاہدے کی تجدید نہیں کی گئی ہے، کیونکہ مالدیپ کی اپنی قومی ہائیڈروگرافی ایجنسی ہے، لیکن اگر ضرورت پڑی تو ’بیرونی شراکت داروں‘سے مدد لی جائے گی۔