اقوام متحدہ، (یو این آئی) : اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دہائیوں کی محنت سے متوقع زندگی کی شرح، تعلیم اور معاشی خوشحالی میں جو پیش رفت ہوئی ہے اس میں کورونا وبا کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی ہے ۔یہ بات اقوام متحدہ کی ایک نئی رپورٹ میں سامنے آئی ہے ۔ اقوام متحدہ کے انسانی ترقی کے انڈیکس میں 10میں سے 9ممالک پچھلے 2 سالوں میں پیچھے رہ گئے ہیں۔ کووڈ19-کے علاوہ یوکرین-روس جنگ اور موسمیاتی تبدیلی کو عالمی ترقی میں کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے ۔اس سال انسانی ترقی کے انڈیکس میں سب سے اوپر سوئٹزرلینڈ ہے جس کی متوقع عمر 84سال ہے۔ وہاں تعلیم میں اوسطاً 16.5 سال گزرتے ہیں اور اوسط تنخواہ 66,000 ڈالر ہے ۔ اس کے برعکس جنوبی سوڈان ہے، جہاں متوقع عمر صرف 55سال ہے، لوگ اوسطاً صرف 5.5 سال اسکول میں گزارتے ہیں اور ہر سال768 ڈالر کماتے ہیں۔ انڈیکس میں شامل 191 ممالک میں سے زیادہ تر کو دھچکا لگا ہے ، خاص طور پر متوقع عمر میں، ترقی کی سطح 30سالہ رجحان کو تبدیل کر کے 2016میں دیکھی گئی سطحوں پر واپس آ رہی ہے ۔ تاہم، اس کا اثر غیر مساوی رہا، گزشتہ سال دو تہائی امیر ممالک نے واپسی کی، جب کہ دیگر ممالک میں یہ کمی جاری رہی۔بی بی سی نے اطلاع دی ہے کہ 2019سے امریکہ میں پیدائش کے وقت متوقع عمر میں دو سال سے زیادہ کی کمی آئی ہے ۔ دوسرے ممالک میں یہ کمی بہت زیادہ ہے ۔ اس سال کا انڈیکس 2021 کے ڈیٹا پر مبنی ہے ۔
لیکن 2022 کےلئے ’پیش گوئی سنگین ہے‘۔رپورٹ کے ماہرین میں سے ایک اچم اسٹینر نے کہا کہ 80 سے زائد ممالک کو اپنے قومی قرضوں کی ادائیگی
میں مسائل کا سامنا ہے ۔بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حسابات شروع ہونے کے بعد پہلی بار انڈیکس میں کمی آئی اور اس سال کے نتائج نے اس کمی کو
مزید تقویت دی۔
دنیا میں متوقع زندگی کی شرح، تعلیم اور آمدنی میں کمی انسانی ترقی کے انڈیکس میں 10 میں سے 9ممالک پیچھے رہ گئے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS