نئی دہلی(ایس این بی) راجدھانی دہلی کی باوقار یونیورسٹیوںمیں گزشتہ ایک سال سے ماحول خراب ہے اور کوئی نہ کوئی تنازع کھڑا ہوتارہتا ہے،جنہیں حل نہیں کیاجاتاہے، بلکہ ایسا ماحول بنایا جاتاہے، جس سے طلبا کو پریشانی ہواور وہ آواز اٹھائیں، پھر انہی کو قصوروار بھی ٹھہرادیا جاتاہے۔ پہلے جے این یو میں ہنگامہ ہوا، پھر جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اور پھر دوبارہ جے این یو میں ہنگامہ ہوگیا۔ اس دوران دہلی یونیورسٹی میں بھی مختلف ایشوز پر کبھی اساتذہ تو کبھی طلبا جلوس نکالتے رہے اور امتحانات کا بائیکاٹ کیا۔جے این یو میں پہلے فیس میںاضافے، پھر سی اے اے اور رجسٹریشن پر اور اب نقاب پوش غنڈوں کے کیمپس میں داخل ہوکر حملے پر ہنگامہ ہوگیا۔یہ ہنگامہ یونیورسٹی کیمپس سے لے کر آئی ٹی او دہلی پولیس ہیڈکوارٹر تک ہوا۔وہاں بھی جے این یو اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا نے ایک بار پھر زبردست مظاہرہ کیا۔نہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں امن قائم ہورہاہے اور نہ ہی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں۔جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہنگامہ اس وقت ہوا جب شہریت مخالف قانون کے خلاف طلبا نے پرامن احتجاج کیا، جسے ناکام کرنے کےلئے پولیس نے بڑے پیمانے پر طاقت کا استعمال کیا اور کیمپس میں گھس کر طلبا اورطالبات کی جم کرپٹائی کی اور لائبریری وغیرہ میں توڑپھوڑمچائی۔جس کی وجہ سے طلبا پھر سے احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا معاملہ بھی کچھ ایسا ہی ہے۔ سی اے اے کے خلاف طلبا پرامن احتجاج کرنا چاہتے تھے لیکن پولیس نے زبردستی کیمپس میں گھس کر ان کے ساتھ مارپیٹ کی، آنسو گیس کے گولے چھوڑے، جس کی وجہ سے حالات اتنے خراب ہوئے کہ انتظامیہ کو 5جنوری تک یونیورسٹی میں تعطیل کا اعلان کرنا پڑا۔جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھی انتظامیہ نے تشدد کی وجہ سے 5جنوری تک تعطیل کا اعلان کیا تھا، اب جبکہ 6جنوری کو یہ دونوں یونیورسٹیاں کھلنے والی تھی اور وہا ںتعلیمی سرگرمیاں شروع ہونے والی تھی، اس سے تقریباً چند گھٹنے پہلے جے این یو میں غنڈوں کے ذریعے حملے کراکے وہاں کا ماحول خراب کردیا، جس کا منفی اثر دیگر تعلیمی اداروں پر پڑے گا۔آخر آئے دن ہونے والے ہنگاموں کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے؟بچوں کے کریئر سے کھلواڑ کون کررہاہے؟۔
- Business & Economy
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- Opinion & Editorial
- Politics
- Regional
- Uttar Pradesh
آخرتعلیمی اداروںمیں ماحول کون خراب کرتاہے؟
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS