سی اے اے ،این آرسی،این پی آر:ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے:امت شاہ

0

جودھپور: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے )کے خلاف کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کی مخالفت کو غلط اور پروپگنڈہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لوگ ووٹ بینک کی سیاست کرکے لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، لیکن اس قانون میں کہیں بھی کسی کی شہریت لینے کا کوئی التزام نہیں ہے اور اس سے کسی کو بھی ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔وزیرداخلہ امت شاہ شہریت ترمیمی قانون، سی اے اے اور شہریوں کے قومی رجسٹر این آر سی کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کےلئے آج راجستھان کے جودھپور سے ایک قومی مہم کا آغاز کیا۔ وزیرداخلہ سی اے اے کی حمایت میں ایک ریلی سے بھی خطاب کریں گے ۔ ریاست کے بی جے پی کے صدر ستیش پونیا نے اس ریلی میں 50ہزار سے زائد لوگوں کی شرکت کی امید ظاہر کی ہے ۔مسٹر شاہ آج سی اے اے کی حمایت میں اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور دیگر کچھ اپوزیشن پارٹیاں ووٹ بینک کی سیاست کےلئے سی اے اے کے خلاف پروپیگنڈے کی مہم شروع کرکے ملک کے عوام کو گمراہ کر نے کے بعد احتجاج و مظاہرہ کر رہی ہیں۔ یہ لوگ جمہوریت کے مفادات کے خلاف جا رہے ہیں جبکہ ہم عوامی بیداری مہم کے تحت عوام کے پاس جاکر سی اے اے کے بارے میں اپنا موقف رکھیں گے ۔ انہوں نے پناہ گزینوں کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ ڈرےں نہیں، بی جے پی اس معاملے میں ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے والی نہیں ہے اور ان کی شہریت کو کوئی نہیں روک سکتا ہے، چاہے اپوزیشن کی ساری پارٹیاں ایک ہوجائیں۔مسٹر شاہ نے کہا کہ وہ کانگریس، ممتا، سماجوادی، بہوجن سماج پارٹی، کجریوال اور لیفٹ پارٹیاں سمیت کئی پارٹیوں کو چیلنج کرنے آئے ہیں کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ اس قانون سے ملک کی اقلیتوں کی شہریت چلی جائے گی، راہل بابا نے اگر قانون پڑھا ہے تو اس بارے میں کہیں بھی بحث کےلئے آجائیں، نہیں پڑھا ہے تو اٹالی میں ترجمہ کرکے دے دیتے ہیں، پڑھ لیجئے۔
 انہوں نے کہا کہ ’میں عوام سے کہنا چاہتا ہوں، سی اے اے کے اندر کہیں بھی کسی کی شہریت لینے کا کوئی التزام نہیں ہے ، اس میں صرف شہریت دینے کا قانون ہے ، یہ بتانے آیا ہوں‘۔انہوں نے کہا کہ اس قانون کے تحت پڑوسی ملکوں میں مذہب کے نام پر ظلم و ستم کا شکار ہونے والی اقلیتوں کو شہریت دی گئی ہے ۔
 جنرل اسمٰعیل قانی ایران فورس کے نئے کمانڈر
تہران :پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایران نے اسمٰعیل قانی کو اس فورس کا نیا سربراہ مقرر کیا ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے اس کا اعلان اپنی ویب سائٹ پر جاری کئے گئے ایک بیان میں کیا۔ اس بیان میں ایران کے سب سے بڑے لیڈر خامنہ ای نے قانی کو 1980-88 کے ایران ۔عراق جنگ کا سب سے اہم کمانڈر بتایا ہے۔ خیال رہے کہ عراق کے بغداد میں امریکی حملے میں قاسم سلیمانی کی موت پر ایران نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے اور امریکہ کو سنگین نتائج بھگتنے کی وارننگ دی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS