نئی دہلی: مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ سیکولر ازم اور ہم آہنگی ہندوستان اور ہندوستانیوں کے لئے 'سیاسی فیشن' نہیں بلکہ ’پرفیکٹ پیشن‘(جنون وجذبہ) ہے اور اسی باہمی اقداراورپختہ عزائم نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کو کثرت میں وحدت کے فارمولہ میں باندھ رکھا ہے۔
نقوی نے منگل کو یہاں صحافیوں سے بات چیت میں کہا’’اقلیتوں سمیت ملک کے تمام شہریوں کے آئینی، سماجی اور مذہبی حقوق ہندوستان کی آئینی اور اخلاقی ضمانت
ہے۔کسی بھی حالت میں ہماری کثرت میں وحدت کی طاقت کمزور نہیں ہو سکتی۔ ہمیں ہوشیار اور متحد ہو کر ایسی قوتوں کے پروپیگنڈے کو شکست دینا ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ فیک نیوز اور اشتعال انگیز باتوں اور افواہ پھیلانے والی سازش سے ہم لوگوں کو ہوشیار رہنا چاہئے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان میں تمام
شہریوں کی حفاظت کے لئے کام ہو رہا ہے۔ اس طرح کی سازش سے کورونا وائرس کے خلاف ملک کی اجتماعی جنگ کو کمزور نہیں ہونے دینا ہے۔ وزیراعظم کی قیادت میں پورا
ملک متحد ہوکر مذہب،علاقائیت،ذات پات کی تنگ قیودوحدود سے اوپر اٹھ کرکورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔
مرکزی وزیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہندوستان اقلیتوں کے لئے اور خاص طور پر مسلمانوں کے لئے جنت ہے۔ان کے سماجی، اقتصادی، مذہبی حقوق ملک میں پختہ
اور مستحکم ہیں۔اگر کوئی تعصب میں مبتلا ہو کر کسی قسم کی بات کر رہا ہے تو اسے اس ملک کے زمینی حقیقت دیکھنا چاہئے اور اسے قبول کرنا چاہئے۔ اس ملک میں بڑی تعداد
میں مسلم رہتے ہیں۔ ان کی گذشتہ ساڑھے پانچ برسوں کی حکومت کے کاموں کا تجزیہ کرکے دیکھیں گے تو پتہ چلتا ہے کہ سرکاری ملازمتوں میں ان کی تعداد بڑھی ہے،تعلیم
کے میدان میں وہ آگے بڑھے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اقتصادی طور پرخود کفیل بنانے کی سمت میں وہ آگے بڑھے ہیں۔ سماج کے دیگر طبقوں کی طرح مسلمان بھی اونچی شرح
ترقی میں شراکت دار بنے ہیں۔ اگر ملک ترقی کر رہا ہے تو مسلمان بھی ترقی کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی جب بھی ہم وطنوں کی بات کرتے ہیں تو وہ 130 کروڑ ہندوستانیوں کے لئے بات کرتے ہیں اور وہ ہمیشہ سب کی خوشحالی اور ترقی کی بات کرتے ہیں اور
اگر کسی کو یہ سب نہیں دکھائی پڑ رہی ہے تو یہ دیکھنے والوں کی دقت ہے ۔
نقوی نے کہا کہ ملک کے تمام مسلم مذہبی رہنما ،اماموں، مذہبی-سماجی تنظیموں اور ہندوستان کے مسلم سماج نے مشترکہ طور پر 24 اپریل سے شروع ہو رہے رمضان
المبارک کے مقدس مہینے میں گھروں پر ہی رہ کر عبادت، افطار اور دیگر مذہبی فرائض کو پورا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS