شہریت قانون: مودی حکومت پر نہیں پڑا مظاہروں کا اثر، 10 جنوری سے ہو گیا نافذ نوٹیفیکیشن جاری

0

پورے ملک میں جاری شہریت قانون کے خلاف مظاہروں کا مودی حکومت پر کوئی اثر پڑتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے۔ 10 جنوری کو اس قانون سے متعلق باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
دہلی،اتر پردیش، آسام، بہار، مہاراشٹراور تلنگانہ سمیت ملک کی بیشتر ریاستوں میں این آر سی اور این پی آر کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ جاری ہیں۔ اس درمیان 10 جنوری کو مودی حکومت نے شہریت قانون سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس میں صاف طور پر واضح کیا گیا ہے کہ یہ قانون 10 جنوری سے پورے ملک میں نافذ کر دیا جائے گا۔ نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کے بعد یہ بات بھی ظاہر ہو گئی ہے کہ مودی حکومت پر کسی بھی طرح کے      مظاہرے کا کوئی اثر پڑنے والا نہیں ہے اور پی ایم مودی کسی بھی حال میں اپنے قدم پیچھے کھینچنے والے نہیں ہیں۔
یہ پانچ اہم باتیں جاننا بھی ضروری ہے
 اس قانون کے تحت پڑوسی ممالک سے تعلق رکھنے والی اقلیتوں کو آسانی سے ہندوستان کی شہریت مل جائے گی۔
شہریت حاصل کرنے کے لئے انہیں کم از کم 6 سال یہاں گزارنے ہونگے۔ پہلے شہریت حاصل کرنے کے لئے کم  ازکم 11 سال گزارنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
 پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش اور آس پاس کے ممالک سے آئے ہوئے ہندو، عیسائی ، سکھ ، پارسی ، جین اور بدھ مذہب کے وہ لوگ جو 31 دسمبر 2014 کی فیصلہ کن تاریخ تک ہندوستان میں داخل ہوئے تھے۔ وہ سب ہندوستان کی شہریت کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔
اگر او سی آئی کارڈ ہولڈرز قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو مرکز کو ان کا کارڈ منسوخ کرنے کا حق حاصل ہوگا۔
او سی آئی کارڈ مستقل طور پر بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں کو دیا جانے والا کارڈ ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS