ننکانہ صاحب پر حملہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

0

علی گڑھ:پاکستان میں ننکانہ صاحب پر ہوئے حملہ میں لوگوں کا غصہ مسلسل بڑھتا جارہاہے آج بھی علی گڑھ میں کئی مقامات پر زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خاں کا پتلا نذرِ آتش کرکے حکومت ہند سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مذکورہ معاملہ کو اقوام متحدہ میں اُٹھائے تاکہ پاکستان میں رہ رہے اقلیت بالخصوص سکھ طبقہ کے لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنا یا جائے۔علی گڑھ کے تھانہ دہلی گیٹ کے تحت کھٹیکان چوراہے سے ایک احتجاجی جلسوس نکالا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوںنے شر کت کی اور پاکستان مردہ باد کے نعرے بلند کئے اس موقع پر ننکانہ صاحب میں حملہ کرکے وہاں نظام مصطفی کا راج قائم کرنا انکی ایک سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ ہے وہیں عمران کی زیر نگرانی اس طرح کی واردات پاکستان کے غلط منصوبوںکوظاہر کرتا ہے۔غورطلب ہے کہ آج پاکستان میں سکھوں کی عبادت گاہ گرودوارہ ننکانہ صاحب پر ہوئے حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے صدر جمہوریہ کے نام ایک عرضداشت ضلع انتظامیہ کے سپرد کی گئی جس میں کہا گیا کہ گزشتہ روز پاکستان میں ہزاروں مسلمانوںنے منصوبہ بند طریقہ سے گرودوارہ ننکانہ صاحب میں گھس کرجو بے حرمتی کی ہے وہ کسی طرح بھی قابل قبول نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ مذکوہ حادثات نے یہ ظاہر کردیا ہے کہ پاکستان میں اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں،مذکورہ واردات انتہائی خطرناک ہے ، اس سے برِ صغیر ہند میں امن اور یکجہتی کو سخت نقصان ہونے کا خدشہ ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ سکھ سماج کے افراد نے کہا کہ گرونانک دیو کی جائے پیدائش سکھ سماج کے لئے انتہائی احترام کی علامت ہے اس لئے پاکستان میں رہ رہے سکھ سماج کی جان ومال کی حفاظت کرنا مرکزی حکومت کا اخلاقی فریضہ ہے۔انھوںنے مطالبہ کیا کہ ننکانہ صاحب کی حفاظت کے لئے سخت کارروائی کی جائے اور وہاں پھنسے لوگوں کی جان ومال کی حفاظت کا بندوبست کیا جائے۔اس موقع پر سیکڑوں کی تعداد میں لوگ موجود رہے اور جم کر پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی گئی ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS