سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے پارٹی لیڈرحاجی پرویزاحمد پر پیر کے روز ہوئے مشتبہ جنگجوؤں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے جموں و کشمیرانتظامیہ پراپوزیشن لیڈروں کو ناکافی سیکورٹی فراہم کرنے کا الزام لگایا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے اپوزیشن لیڈروں کی سیکورٹی کو کم کردیا جس سے ان لیڈران پرحملہ ہونا آسان بن گیا۔
موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔
ٹویٹ میں انہوں نے کہا:’حاجی پرویز احمد پر ہوئے حملے کی پر زور مذمت کرتی ہوں۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے اپوزیشن لیڈروں کی سیکورٹی کم کی ہے جس سے ان لیڈران پر حملہ ہونا آسان بن گیا ہے۔ ان لیڈروں کو نقصان پہنچنا تقریباً طے ہے کیونکہ انہیں جو تحفظ فراہم کیا گیا ہے وہ ناکافی ہے۔ منظور احمد کے اہل خانہ کو میں تعزیت پیش کرتی ہوں‘۔
دریں اثنا حملے کے بعد پی ڈی پی کے کئی لیڈران حاجی پرویز احمد کی رہائش گاہ واقع نٹی پورہ پہنچ گئے۔
پارٹی کے جنرل سکریٹری غلام نبی ہانجورہ نے حملے کو سیکورٹی چوک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تمام لیڈروں،اس سے قطع نظر کہ وہ کس پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، کو بھر پور سیکورٹی فراہم کی جانی چاہئے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ہم نے کئی بار ہا یہ مسئلہ اٹھایا لیکن بدقسمتی سے بی جے پی اور اپنی پارٹی سے وابستہ لیڈروں کو ہی مناسب سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔
ادھر حاجی پرویز احمد، جن پر پیر کے روز حملہ ہوا، کا کہنا ہے کہ ان کی سیکورٹی میں بھی کمی کی گئی۔
انہوں نے کہا:’میں اس جان لیوا حملے میں بال بال بچ گیا، میری بھی سیکورٹی کم کر دی گئی، پہلے پانچ پولیس اہلکار میری حفاظت پر مامور تھے اور آج صرف دو ہی تھے جبکہ تین کو واپس لیا گیا‘۔
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ہی نظر سے دیکھ کر لیڈروں کو سیکورٹی فراہم کرے۔
بتادیں کہ سری نگر کے نٹی پورہ علاقے میں پیر کے روز مشتبہ جنگجوؤں کے حملے میں پی ڈی پی لیڈر حاجی پرویز احمد کا ایک ذاتی محافظ گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگیا جو بعد ازاں سری نگر کے شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال سری نگر میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔
اپوزیشن لیڈروں کو ناکافی سیکورٹی فراہم کی گئی ہے: محبوبہ مفتی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS