وادی گلوان میں فوجیوں کا پیچھے ہٹنا شروع

0

نئی دہلی: مشرقی لداخ میں گذشتہ دوماہ سے چلے آرہے فوجی تعطل کو دور کرنے کے لئے کمانڈروں کی پچھلے ہفتہ ہوئی بات چیت کے بعد ہندوچین نے اتفاق کے مطابق اپنے فوجیوں کو پیچھے ہٹانا شروع کردیا ہے۔
ذرائع نے یہاں بتایا کہ وادی گلوان میں پٹرول پوائنٹ-14 سے چین کی فوج کو ٹینٹ اور دیگر اشیاءکو ہٹاتے دیکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلوان اور گوگرہ علاقوں میں چینی فوج اور گاڑیوں کی سرگرمیاں دیکھی گئیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ چینی فوجی کتنی دور تک پیچھے ہٹے ہیں۔دونوں افواج کے درمیان پٹرول پوائنٹ 14 پر ہی پرتشدد جھڑپ ہوئی تھی جس میں ایک کرنل سمیت ہندوستان کے 20 فوجی شہید ہوگئے تھے۔چین کے بھی بڑی تعداد میں فوجی مارے گئے تھے حالانکہ اس نے اس بارے میں یقینی تعداد نہیں بتائی تھی۔
ذرائع نے کہا کہ ہند چین فوج کی سرگرمیوں پر قریب سے نظر رکھے ہوئے ہیں اور آنے والے وقت میں زمینی حالات کا جائزہ لیا جائے گا۔
دونوں افواج کے کور کمانڈروں کے درمیان گذشتہ 29 جو ن کومیراتھن میٹنگ ہوئی تھی اور اس میں ان کے درمیان باہمی پیچھے ہٹنے پر اتفاق ہوا تھا۔اس میٹنگ میں ٹکراو کے سبھی مقامات سے فوجیوں کو پیچھے ہٹانے کے طورطریقوں پر تفصیلی گفتگو ہوئی تھی۔
گذشتہ 15جون کو دونوں ممالک کے افواج کے درمیان وادی گلوان میں پرتشدد جھڑپ ہوئی تھی جس سے سرحد پر کشیدگی مزید گہری ہوگئی تھی۔اس کے بعد دونوں ممالک کے وزراءخارجہ نے بات چیت کر کے اس مسئلے کا حل ذمہ داری کے ساتھ کرنے پر زور دیا تھا۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS