علی گڑھ میں والد نے چوراہے پر بیٹے کے فروخت کے لئے لگائی لاکھوں روپیے کی قیمت

0

علی گڑھ: ہم اکثر سنتے ہیں کہ والدین اپنے بچوں کی خاطر کچھ بھی کرتے ہیں۔ وہ بچے کی خوشی اور ہنسی کی بڑی سے بڑی قیمت بھی ادا کرنے کو تیار ہیں۔ لیکن اگر خود بچے کو اپنے والدین کے لیے فروخت کرنا پڑے تو اس سے بڑی مجبوری اور کیا ہو سکتی ہے۔ ایسا ہی ایک دل دہلا دینے والا معاملہ اتر پردیش کے علی گڑھ میں سامنے آیا ہے۔

علی گڑھ میں ساہوکاروں کی غنڈہ گردی سے تنگ آکر ایک باپ اپنے بیٹے کو فروخت کرنے پر مجبور ہوگیا ہے۔ اس نے اپنے 11 سالہ بیٹے کو فروخت کے لیے چوراہے کے بیچ میں ایک سیل لگا رکھی ہے۔ وہ اپنی بیوی، بیٹے اور بیٹی کے ساتھ گاندھی پارک بس اسٹینڈ چوراہے پر بیٹھے رہا اور گلے میں پلے کارڈ لٹکا رکھا رہا، جس پر لکھاتھا ‘میرا بیٹا فروخت کے لیے ہے، مجھے اپنا بیٹا فروخت کرنا ہے’۔ بیٹے کی قیمت 6 سے 8 لاکھ روپے رکھی گئی ہے۔

یہ واقعہ مہوکھیڑا تھانہ علاقہ کے اسد پور علاقہ میں پیش آیا۔ بچے کے والد نے چند ماہ قبل زمین خریدی تھی۔ اس کے لیے اس نے ایک شخص سے کچھ رقم قرض لی تھی۔ متاثرہ کا کہنا ہے کہ قرض دینے کے چند دن بعد ہی اس نے اسے ہراساں کرنا شروع کر دیا۔ اس نے قرض کی رقم واپس لینے کے لیے ان کی زمین کے کاغذات لیے۔ اس نے انہیں بینک کے پاس گروی رکھا اور ان کے خلاف قرض لیا۔

متاثرہ کے والد کا الزام ہے کہ نہ تو مجھے جائیداد ملی اور نہ ہی میرے ہاتھ میں کوئی پیسہ بچا ہے۔ اب غنڈے مجھ پر رقم کی وصولی کے لیے مسلسل دباؤ ڈال رہے ہیں۔ چند روز قبل غنڈوں نے میرا ای رکشہ چھین لیا، جس سے میں اپنے خاندان کی کفالت کے لیے گاڑی چلا کر پرورش کرتا تھا۔

متاثرہ نے بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کو بیچنے پر مجبور ہے تاکہ وہ قرض کی ادائیگی کر سکے۔ کوئی اس کے بیٹے کو 6 سے 8 لاکھ روپے میں خریدے، تاکہ وہ کم از کم اپنی بیٹی کی صحیح پرورش کر سکے اور اس کی شادی کر سکے۔

مزید پڑھیں: غزہ میں ایک دن کا بچہ بھی شہید، برتھ سرٹیفکیٹ سے پہلے ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری

بیٹے کے فروخت ہونے کی اطلاع ملتے ہی پولیس لڑکے کے والد کو لے کر تھانے پہنچ گئی۔ والد کا کہنا تھا کہ اس نے اپنے رشتہ دار سے 50 ہزار روپے قرض لیا تھا جسے وہ ادا نہیں کر سکا۔ اس کے بعد پولیس نے دونوں فریقوں کو سمجھایا۔ متاثرہ نے کہا کہ وہ آہستہ آہستہ رقم واپس کر دے گا۔ جس کے بعد دونوں جماعتوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS