نیویارک(ایجنسیاں): اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فوری جنگ بندی کی منظور شدہ قرارداد پر اب تک عمل نہ ہوسکا، اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے علاقے المواصی میں مزید 12 فلسطینی شہید کردیے۔قطری نشریاتی ادارہ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے خان یونس میں فلسطینیوں کے خیموں پر بم گرادیے، جبکہ اسرائیلی فوجیوں نے نصیر ہسپتال کا مکمل محاصرہ کیا ہوا ہے جہاں مریضوں کو مسلسل فائرنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے فلسطین فرانسسکا البانیز نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل غزہ کو تباہ کرنے کے لیے 25 ہزار ٹن بارود استعمال کرچکا ہے، انہوں نے کہا کہ اسرائیل یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے کہ غزہ میں مارے جانے والے مرد حماس کے جنگجو تھے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے نائب فوجی کمانڈر مروان عیسیٰ رواں ماہ کے شروع میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔جب کہ حماس کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے پاس ان کی موت کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 32 ہزار 414 فلسطینی شہید اور 74 ہزار 787 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد 25 مارچ کو اسرائیل کے اتحادی امریکا کی عدم شرکت کے بعد منظور کی گئی۔یہ قرارداد مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے۔اسرائیل نے امریکا کی ووٹنگ سے پرہیز کرنے کے عمل پر شدید ردعمل کا اظہار کیا کیونکہ ایسا کرنے سے امریکا نے سلامتی کونسل کے دیگر 14 ارکان کو قرارداد کو منظور کرنے کی اجازت دی۔واضح رہے کہ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے یہ پہلی قرارداد ہے جس میں جنگ کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔’جنگ کے بعد نہ تو حماس اور نہ ہی اسرائیل غزہ پر حکومت کریں گے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا ہے کہ جنگ ختم ہونے کے بعد نہ تو اسرائیل اور نہ ہی حماس غزہ پر حکومت کریں گے اور اس کے لیے ’متبادل‘ تلاش کرنا چاہیے۔ گیلنٹ اس وقت امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں کے سلسلے میں امریکا میں ہیں۔ اردن کے دارلحکومت عمان میں اسرائیلی سفارتخانے کے قریب واقع الکلوتی مسجد کے باہر فلسطینیوں کے حامی مظاہرین نے بینرز اور جھنڈے اٹھاکر احتجاج کی اور آگ بھی لگائی۔
مزید پڑھیں: کجریوال معاملہ: امریکہ کے بیان پر ہندوستان برہم، سفارت کارطلب
احتجاج کے دوران پولیس نے مظاہرین پر تشدد کیا جبکہ درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا، جنہوں نے منگل کی شام اردن کے دارالحکومت عمان میں اسرائیلی سفارت خانے کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔گزشتہ روز فلسطینی حامیوں کی جانب سے احتجاج کے تیسرے روز مظاہرین نے اردن سے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔پولیس نے سفارت خانے پر دھاوا بولنے کی کوشش کرنے والے ہجوم کو پیچھے دھکیلنے کے لیے آنسو گیس اور لاٹھیوں سمیت پرتشدد طریقے استعمال کیے ہیں۔