دہلی میں زرعی قوانین کے خلاف کسانوںکے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے آج کہا ہے کہ اگر آج اٹل بہاری واجپئی وزیر اعظم ہوتے تو وہ کبھی بھی کسانوں کو بے یارو مدگار نہیں چھوڑتے۔
خیال رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے ہزاروں کسان دہلی کی سرحد نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کےلئے جمع ہیں ۔ بائیں بازو آل انڈیا کرشک سبھا (اے آئی کے ایس) سمیت مختلف تنظیموں کی سربراہی میں دہلی گزشتہ پانچ دنوں سے کسانوں کے محاصرے میں ہے۔ صورتحال کو سمجھتے ہوئے مودی سرکار نے بغیر کسی شرط کے مشتعل تنظیموں کے رہنماؤں سے بات چیت کرنے پر راضی ہوگئی ہے۔
مظاہرے میں مغربی اور شمالی ہندوستان کے بڑے علاقوں کے کسان حصہ لے رہے ہیں۔ پنجاب ، ہریانہ اور اترپردیش کے لاکھوں کسان دہلی پہنچ گئے ہیں۔ وہ مرکز کےنئے زرعی قوانین کی منسوخ کا مطالبہ کررہے ہیں
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ کسانوں کے ساتھ ہیں ان کے مطالبات صد فیصد درست ہیں۔اگر اٹل جی زندہ ہوتے تو وہ کبھی بھی اس بل کی حمایت نہیں کرتے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ کسانوں کا معاملہ ان پر چھوڑ دو۔ آپ کیوں سر ہلا رہے ہیں؟
مرکز کے نئے زرعی قوانین کی تنقید کرتے ہوئےوزیر اعلی نے مزید کہا کہ کسانوں کے حقوق چھین لئے گئے ہیں۔ اس طرح آلو اور پیاز کے حقوق نے مرکز حاصل کرلیا ہے۔ ہم آلو 25 روپے فی کلو فروخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اب بی جے پی کھیت سے دھان لوٹ رہی ہے۔ بی جے پی کسانوں پر ظلم کر رہی
اگراٹل بہاری واجپئی زندہ ہوتے تو کبھی بھی اس قانون کی حمایت نہیں کرتے:ممتا بنرجی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS