انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے قطر ٹی- 10 لیگ میں بدعنوانیوں کا پتہ لگنے کے بعد کرکٹ ٹورنامنٹ کی جانچ شروع کر دی ہے ، جسے 12 ماہ پہلے ہی اس نے منظوری دی تھی۔ قطر میں ہونے والی ٹی 10- لیگ کو ایک سال پہلے ہی آئی سی سی نے اپنی منظوری دی تھی جس میں جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ جیسے کئی بڑے ریٹائر کرکٹروں نے حصہ لیا تھا۔ آئی سی سی کی انسداد بدعنوانی شاخ لیگ کے منتظمین کے ساتھ مل کر لیگ کی نگرانی کر رہی ہے ۔
آئی سی سی کے انٹیگرٹی یونٹ کے جنرل مینیجرایلیکس مارشل نے جاری ایک بیان میں کہا، "آئی سی سی نے منتظمین سے ملی پختہ معلومات کے بعد ایک سال پہلے ہی اس ٹورنامنٹ کو شروع کرنے کی اجازت دی تھی. لیکن ٹیم مالکان اور منتظمین کی سرگرمیوں کے بعد ہمیں شبہ ہوا اور ہم نے زمینی سطح پر جانچ کے لیے اپنا کام شروع کر دیا ہے ۔ ایلیکس مارشل نے کہا، "اس جانچ کے بعد ہمیں پتہ چلا کہ قطر اور عالمی سطح پر کچھ ایسے سٹہ بازوں کی یہاں موجودگی رہی ہے جو اس طرح کے ٹورنامنٹوں میں اپنی بدعنوان سرگرمیوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔اس کے بعد آئی سی سی کی یونٹ ‘اے سی یو’نے اپنی جانچ شروع کر دی ہے تاکہ ہم اس بات کو یقینی بناسکے کہ کرکٹ بدعنوانی سے پاک رہے ۔ "
قطر ٹی- 10 لیگ کے پہلے سیشن کا انعقاد قطر کرکٹ ایسوسی ایشن کے زیراہتمام اس سال 7 سے 16 دسمبر کو منعقد کیا گیا تھا، جو ایک 10 اوور کا کرکٹ ٹورنامنٹ ہے ۔ اس ٹورنامنٹ میں چھ ٹیموں میں 24 بین الاقوامی کرکٹروں، 12 آئی سی سی کے ایسوسی ایٹ کھلاڑیوں اور قطر کرکٹ ٹیم اور مقامی کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا۔ فالکن ہنٹرس نے سوئفٹ گیلوپرس کو چار وکٹ سے شکست دے کر فائنل جیتا تھا۔ ہندوستان کے لئے دو ون ڈے کھیل چکے تیز گیند باز من پریت گونی واحد ہندوستانی کھلاڑی تھے جنہوں نے اس ٹورنامنٹ میں حصہ لیا۔ ان کے علاوہ ہاشم آملہ، پاکستان کے کامران اکمل، محمد حفیظ اور سہیل تنویر اس لیگ کا حصہ تھے ۔
آئی سی سی نے قطر ٹی 10 لیگ کی جانچ شروع کی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS