نئی دہلی، (پی ٹی آئی) : اوڈیشہ، مغربی بنگال، کیرالہ، تمل ناڈو اور جھارکھنڈ سمیت اب تک 9 غیر بی جے پی والی ریاستیں آئی اے ایس افسروں کی مرکزی ڈیپوٹیشن پر مرکزی حکومت کی تجویز کی مخالفت میں یہ کہتے ہوئے ساتھ آ گئی ہیں کہ یہ ملک کے وفاقی ڈھانچہ کے خلاف ہے۔ حکام نے بدھ کو یہ جانکاری دی۔ دوسری جانب مرکزی سرکار نے تجویز کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستیں ڈیپوٹیشن کے لیے خاطر خواہ تعداد میں انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) کے حکام کو فری نہیں کر رہی ہیں، جس سے مرکز میں انتظامی کام کاج متاثر ہو رہا ہے۔ محکمہ عملہ و تربیت (ڈی او پی ٹی) کے ذرائع نے کہا کہ مرکز میں جوائنٹ سیکریٹری سطح تک آئی اے ایس افسروں کی نمائندگی گھٹ رہی ہے، کیونکہ زیادہ تر ریاستیں سینٹرل ڈیپوٹیشن ریزرو (سی ڈی آر) کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کر رہی ہیں اور مرکز میں سروس کیلئے ان کے ذریعہ اسپانسرڈ افسروں کی تعداد بہت کم ہے۔ انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کے افسروں کو ایک کیڈر الاٹ کیا جاتا ہے جو ریاست اور مرکز کے زیر انتظام ریاست ہوتا ہے۔ ہر ایک کیڈر کو ایک سی ڈی آر کی اجازت ہوتی ہے، تاکہ یہ یقینی ہو سکے کہ افسروں کو سنٹرل ڈیپوٹیشن پر کام کرنے کا موقع ملے۔ یہ افسروں کے تجربہ کو بھی بڑھاتا ہے۔
ڈی او پی ٹی نے حال میں آئی اے ایس (کیڈر) ضوابط 1954 میں تبدیلی کی تجویز پیش کی ہے، جو سنٹرل ڈیپوٹیشن پر افسروں کی مانگ کیلئے مرکز کی اپیل کو رد کرنے کیلئے ریاستوں کے اختیارات کو چھین لے گی۔ مخالفت کرنے والی ریاستوں کی فہرست میں شامل اوڈیشہ نے کہا کہ یہ قدم ایک بار نافذ ہونے کے بعد ریاستوں کی حکمرانی کو متاثر کرے گا اور مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں پر عمل درآمد پر اثر ڈالے گا۔ مہاراشٹر، کیرل، تمل ناڈو، مغربی بنگال، تلنگانہ، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ اور راجستھان نے بھی ترامیم کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔
آئی اے ایس افسروں کی ڈیپوٹیشن کیلئے مرکز ی حکومت کی تجویز کی مخالفت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS