” میں بھی سوچوں ! تم بھی سوچو !! “ اتوار کی چھٹی کیا ہے ؟

0

محمد حسین ساحل
اتوار کی چھٹی کے پسِ پشت کیا مقصد کار فرما تھا ؟جس شخص کی وجہ سے اتوار کی تعطیل کا سلسلہ شروع ہوا اس شخص کا نام ” نارائن میگھاجی لوکھنڈے“ تھا۔
نارائن میگھاجی لوکھنڈے یہ مہاتما جوتی راؤ پھولے کی ستیہ شودھک تحریک کے فعال رکن تھے اور مزدور یونین کے لیڈر بھی تھے۔نارائن میگھا جی لوکھنڈے ہندوستان میں ٹریڈ یونین تحریک کے روح رواں بھی تھے۔یہ تھانہ مہاراشٹر میں سال 1848میں پیدا ہوئے۔ ان کا انتقال ممبئی میں 9/فروری 1897 کو ہوا۔
انہیں نہ صرف 19 ویں صدی میں ٹیکسٹائل مل ہینڈز کام کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے یاد کیا جاتا ہے بلکہ ذات پات اور فرقہ وارانہ مسائل پر ان کے دلیرانہ اقدامات کے لیے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں 1895 میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان فسادات کے دوران ان کے مثبت امور پر راؤ بہادر کے خطاب سے بھی نوازا گیا۔ اس وقت کی برطانوی ہندوستانی حکومت کی طرف سے انہیں بڑے احترام کے ساتھ “JUSTICE OF PEACE” ایوارڈسے بھی نوازا گیا۔ حکومت ہند نے 2005 میں ان کی تصویر کے ساتھ ایک ڈاک ٹکٹ جاری کیا تھا۔ فرنگی حکومت کے دور میں مزدوروں کو ہفتہ کے ساتوں دن کام کرنا پڑتا تھا۔ لیکن نارائن میگھاجی لوکھنڈے کا کہنا تھا کہ جس سماج کی بدولت ہمیں نوکریاں ملی ہیں،اس سماج کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ہمیں ہفتے میں ایک دن کی تعطیل ملنا ضروری ہے۔ اس تعلق سے انہوں نے انگریزوں کے سامنے 1881 میں یہ تجویز پیش کی، لیکن انگریز یہ تجویز قبول کرنے کے لئے تیار نہیں تھے۔ آخر کارنارائن میگھاجی لوکھنڈے کو اتوار کی چھٹی کے لئے 1881میں انگریزوں کے خلاف ایک تحریک شروع کی۔بعد میں یہ آندولن زور پکڑتا گیا۔ یہ آندولن کم و بیش آٹھ سال تک چلا۔ آخر کار مجبور ہو کر 1889 میں انگریزوں نے اتوار کی چھٹی کو منظوری دے دی۔
کیا ہم اتوار کی چھٹی کی اہمیت کوسمجھ گئے ہیں۔ اگر ہم اتوار کی چھٹی کی اہمیت کو سمجھ گئے ہوتے تو ہم اتوار کو پکنک، سیر سپاٹے، سنیما یا سرکس دیکھنا اور ڈھابوں پر جاکر وقت برباد نہیں کرتے کیونکہ سنڈے کی چھٹی سماج کے لئے ہے۔اگر اس ملک کا ہر شہری صرف سنڈے یا اتوار کو سماج کے لیے وقف کر دے تو یقین جانیں سماج سے بھکمری، بے روزگاری اور نوجوانوں میں نشے کی لت سے نجات ملنے میں صد فی صد کامیابی ملے گی۔ مگر افسوس ہم اس طرح کے سماجی خدمات انجام دینے کے لیے ذہنی طور پر تیار ہی نہیں ہیں۔ll

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS